دنیا کا سرد ترین مقام لیکن وہاں زندگی کس قدر مشکل ہے؟ ایسی جھلک سامنے آگئی کہ دیکھنے والے دنگ رہ گئے

ماسکو(قدرت روزنامہ) یاکوشیا دنیا کا سرد ترین مقام ہے جہاں انسانی آبادی ہے۔ یہ روس کے شمال مشرق میں واقع دورافتادہ علاقہ ہے جہاں جنوری کے مہینے میں درجہ حرارت منفی 50ڈگری سینٹی گریڈ کے آس پاس رہتا ہے تاہم گاہے سردی کی ایسی لہر آتی ہے کہ درجہ حرارت منفی 70ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔ اس علاقے میں زندگی کس قدر کٹھن ہے، ایک مقامی لڑکی نے اپنے یوٹیوب چینل پر دنیا کواس کی کچھ ایسی جھلک دکھائی ہے کہ دیکھنے والے دنگ رہ گئے۔

میل آن لائن کے مطابق کائیون بی نامی اس یوٹیوبر کا تعلق تو یاکوشیا سے ہے تاہم اب وہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں رہتی ہے۔ اس نے یاکوشیا میں زندگی کے متعلق کئی ویڈیوز اپنے چینل پر پوسٹ کی ہیں۔ ان میں وہ دکھاتی ہے کہ کس طرح برف سے ڈھکے اس علاقے میں لوگ گھوڑے اور مچھلی کا کچا منجمد گوشت کھاتے ہیں اور کس طرح پینے کے پانی کے لیے باہر سے برف لا کر پگھلاتے ہیں۔

کائیون ایک ویڈیو میں بتاتی ہے کہ اس نے فر کوٹ پہن رکھا ہے جس کی قیمت 3ہزار ڈالر (تقریباً 5لاکھ 28ہزار روپے) ہے اور سر پر 300ڈالر (تقریباً 53ہزار روپے) کا لومڑی کی پشم سے بنا ہیٹ ہے تاہم یہ لباس بھی یاکوشیا کی سردی کے لیے کم ہے۔ کائیون بتاتی ہے کہ اس علاقے میں قطبی ہرن کی کھال سے بنے بوٹ ہی کام دیتے ہیں۔

ایک ویڈیو میں کائیون بتاتی ہے کہ ہم یہاں گھر سے باہر چشمے بھی نہیں پہن سکتے کیونکہ چشمے کا دھاتی فریم جم کر چہرے کے ساتھ چمٹ جاتا ہے اور پھر اسے جلد کا نقصان کیے بغیر چہرے سے ہٹانا ناممکن ہوتا ہے۔مقامی لوگ بھی گھر سے باہر زیادہ وقت نہیں گزار پاتے۔ جب گھر کے اندر بیٹھ بیٹھ کر تنگ آ جاتے ہیں تو چند منٹ کے لیے باہر تازہ ہوا میں چلے جانا ہی کافی ہوتا ہے۔