سرینا عیسٰی ایک بار پھر میدان میں، کس کیخلاف کیا کاروائی کا مطالبہ؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سرینا عیسٰی ایک بار پھر میدان میں، کس کیخلاف کیا کاروائی کا مطالبہ؟جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی اہلیہ نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو شکایت درج کروا دیسرینا عیسٰی نے چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل سے کارروائی کا مطالبہ کر دیا سرینا عیسٰی نے وزیر قانون، سابق اٹارنی جنرل انور منصور،شہزاد اکبر اور چیئرمین ایف بی ار کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا،سرینا عیسیٰ نے کہا کہ وزیر قانون اور انکے ساتھیوں نے قانون کو توڑا، وزیر قانون نے خود کو بچانے کیلیے انکم ٹیکس قانون میں ترمیم کر دی، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 216 کے تحت تمام ٹیکس ریکارڈز کو خفیہ رکھا جائے گا، انکم ٹیکس افسران کے علاوہ اگر کو ان ریکارڈز تک رسائی حاصل کرے اسے سزا ہو گی،وزیر قانون نے میرے ٹیکس ریکارڈ کو دیکھ کر قانون توڑا، نظر ثانی درخواست میں عدالت سے اس خلاف ورزی پر ایکشن لینے کی استدعا کی، عدالت نے نظر ثانی درخواستیں منظور کر لیں، تفصیلی فیصلہ آنا ابھی باقی ہے، خود کو سزا سے بچانے کیلیے وزیر قانون نے موجودہ قانون کی ترمیم تجویز کر دی،


قبل ازیں سپریم کورٹ کے سنئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے وفاق اور سندھ کی صوبائی حکومت کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے چند افراد کی جانب سے گھر میں گھس کر ہراساں کرنے اور دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیاہے ۔حکومت کو لکھے گئے خط میں بیگم سرینا عیسیٰ نے کہاہے کہ 29 دسمبر کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں اپنی بیٹی کے ہمراہ اپنے مکان میں رنگ و روغن کی نگرانی کررہی تھیں کہ دو افراد گھر میں داخل ہوئےاور اپنا تعارف ریاستی ادارے کے ملازم کے طور پر کروایا تاہم میں نے ان سے شناخت طلب کی لیکن انہوں نے انکار کر دیا اور نام بتانے سے بھی گریز کرتے رہے بعدازاں ایک شخص نے اپنا نام بتایا ۔بیگم جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے الزام لگایا کہ میرے گھرآنے والوں نے مجھ سے چار صفحات پر مشتمل ایک دستاویز بھرنے کیلئے کہا جس میں ذاتی نوعیت کی معلومات درج کرنے کا کہا گیا تھا ، اس دستاویز پر کسی بھی ادارے کا نام درج نہیں تھا ۔ اس وقت میں میں اور میری بیتی تھی ، ہم دونوں بری طرح سے ڈر گئے تھے کہ کس طرح دو افراد ہمارے گھر میں گھس آئے جیسے ہم کوئی مجرم ہیں ۔وہ دونوں افراد مجھے دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے چلے گئے کہ ہم دو روز بعد دوبارہ آئیں گے اور آپ سے ڈاکیومنٹ بھرا ہوا واپس لے جائیں گے ۔ان افراد سے جب میں نے وہ کاغذات طلب کیئے جس پر وہ انفارمیشن لینا چاہتے تھے تو انہوں نے میرا واٹس ایپ نمبر طلب کیا اور کہا کہ وہ مجھے بھیج دیں گے ، انہوں نے کہا کہ وہ دوبارہ آئیں گے اس لیے بہتر ہے کہ آپ معلومات فراہم کردیں یا پھر نتائج بھگتنے کیلئے تیار ہو جائیں۔سرینا عیسی نے تین صفحات پر مبنی اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ اس کی انکوائری کی جانی چاہئے۔