شوگر کے مریضوں نے رمضان کے روزے رکھنے ہوں تو کیا کرنا ہو گا؟طبی ماہرین نے مشورہ دیدیا
کراچی(قدرت روزنامہ) روزے رکھنے کے خواہش مند ذیابیطس کے مریض رمضان المبارک سے قبل اپنے معالج سے مشاورت کر کے ہدایات پر عمل کریں۔” ڈایابیٹس ٹاسک فورس اور ایڈوائس اکیڈمی سے تعلق رکھنے والے طبّی ماہرین نے صنوفی پاکستان کی جانب سے منعقد کردہ تقریب ‘دورانِ رمضان ذیابیطس کی دیکھ بھال’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ماہرین نے کہا کہ مناسب رہنمائی پر عمل کیے بغیر روزہ رکھنا ذیابیطس جیسی بیماریوں کے شکار افراد کی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ ذیابیطس کے مریض اپنی صحت سے متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی اور سائنسی رہنما اصولوں کی پابندی کر کے صحت مند رمضان گذار سکتے ہیں۔
اسی طرح معالج کو اپنے مریض کی صحت کے مطابق تشخیص کر کے روزہ رکھنے کا مشورہ دینا چاہیے۔ کسی بھی بیماری خصوصاً ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی صحت خطرے میں ڈالنے کی بجائے طبّی صورتحال کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے روزے رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرنا چاہیے۔ ایسے افراد کے لیے مقررین نے طبّی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے صحت کی انفرادی صورتحال کے مطابق خوراک اور ادویہ کی ترتیب پر بھی زور دیا۔مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر اے ایچ عامر- چیئرمین ڈایابیٹس ٹاسک حکومت خیبر پختونخواہ؛ پروفیسر سعید اے مظہر، سابق صدر پاکستان انڈوکرین سوسائٹی؛ ڈاکٹر ایس عباس رضا، ایگزیکٹو کمیٹی ممبر انٹر نیشنل سوسائٹی آف انڈوکرینولوجی؛ اور ڈاکٹر فیصل مسعود قریشی- ایگزیکٹو ممبر پاکستان انڈوکرین سوسائٹی شامل تھے۔ ذیابیطس سے متاثر افراد عموماً روزے رکھنے کے ممکنہ اثرات سے لا علم ہوتے ہیں۔ ہمارے یہاں افطار کے دوران بڑی مقدار میں غیر صحت مند، تلے ہوئے، تیل سے لبریز پکوان اور چینی و سوڈا پر مشتمل مشروبات کا استعمال طبّی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتا ہے۔
ذیابیطس سے متاثرہ روزے داروں کو دوائی کی خوراک اور اوقات کی نئی ترتیب کے علاوہ غذا ، مشروبات ، ورزش، خون میں شوگر کا دھیان رکھنے سے متعلق بھی اپنے ڈاکٹر سے مشاورت کرنی چاہیے۔ ایسے افراد کے لیے دورانِ رمضان باقاعدگی سے خون میں شوگر کی مقدار چیک کرنا اور سحر افطار کے دوران مناسب غذا اور مشروبات کا انتخاب ضروری ہے۔ ذیابیطس سے متعلق تحقیق اور علاج میں صنوفی بہترین تاریخ کا حامل ہے۔ صنوفی نصف صدی سے پاکستان میں باقاعدگی سے ذیابیطس سے متعلق مصنوعات متعارف کرا رہا ہے جن میں انسولین اور ادویہ کی بہترین اقسام شامل ہیں۔صنوفی پاکستان کے جنرل منیجر اور منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر عاصم جمال نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا، “صنوفی میں ہم مریض پر توجہ دیتے ہوئے مقامی کمیونٹی کی ضروریات کے مطابق اقدامات کرتے ہیں۔ ہم ذیابیطس سے متاثرہ افراد کی طبّی حالت میں بہتری لانے اور انہیں مکمل صحت زندگی گزارنے کے قابل بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ رمضان المبارک کی آمد ہے اور سمجھ میں آتا ہے کہ ذیابیطس سے متاثرہ بڑی تعداد میں افراد زورہ رکھنے کے خواہش مند ہیں اور ایسے لوگوں کے لیے قبلِ از رمضان اپنے معالج سے مشاورت بہت ضروری ہے۔
” پاکستان میں ذیابیطس کا مرض تشویشناک حد تک تیزی سے پھیل رہا ہے۔انٹرنیشنل ڈایابیٹس فیڈریشن کے اٹلس کے مطابق پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد تین کروڑ تیس لاکھ ہوچکی ہے یعنی ہر چار میں سے ایک بالغ ذیابیطس کے ساتھ زندگی گذار رہا ہے۔ ان اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ذیابیطس کے پھیلنے کی رفتار میں چین (141 ملین) اور بھارت (74 ملین) کے بعد اب پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں ایک کروڑ دس لاکھ بالغ افراد کو امپیئرڈ گلوکوز ٹولرینس (IGT) ہے یعنی وہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے ‘ہائی رسک’ پر ہیں۔ ان سب سے زیادہ تشویشناک امر پاکستان میں ذیابیطس کے ساتھ زندگی گذارنے والے بالغ افراد میں سے 26.9 فیصد سے زیادہ کا غیر تشخیص شدہ ہونا ہے۔