لاہور(قدرت روزنامہ) پٹرول کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے پریشان شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل کی جارہی ہے جس میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ سوزوکی اپنی مشہور زمانہ گاڑی اور ” فیول سیور “ مہران کو دوبارہ سے مارکیٹ میں اتارنے جارہاہے تاہم اب اس کی حقیقت سامنے آ گئی ہے اور پاک وہیلز کی جانب سے ایسی افواہوں کی تردید کی گئی ہے . تفصیلات کے مطابق گاڑیوں کی خریدو فروخت کیلئے مشہور ویب سائٹ پاک وہیلز نے خصوصی بلاگ میں بتایا کہ ہم نے اس معاملے کی تحقیق کی ہے اور اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ دعوے بالکل بے بنیاد ہیں اور مہران کی واپسی کا کوئی امکان ہی موجود نہیں ہے ، ماہرین کا کہناہے کہ مہران کو دوبارہ متعارف کروانا کوئی آسان کام نہیں ہے ،
گاڑی کو دوبارہ مارکیٹ میں اتارنے کیلئے ایک مکمل نئے پراسیس کی ضرورت ہو گی جس میں تکنیکی ڈھانچہ اور دیگر معاملات کو از سر نو شروع کرنا ہو گا .
آسان لفظوں میں یہ کہا جا سکتاہے کہ کم از کم مستقبل قریب میں تو ایسا ممکن نہیں ہے . ایک اور وجہ جس سے یہ ظاہرہو تاہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں کہ 2019 مین جب مہران کو بند کیا گیا تو اس کی قیمت 8 لاکھ 80 ہزار روپے تھی اور اس لیے اس بات کا کوئی چانس ہی نہیں کہ مہران کو دوبارہ اس سے کم قیمت میں دوبارہ متعارف کروایا جائے اور اگر کبھی مہران دوبارہ شروع کی جاتی ہے تو اس کی قیمت کم از کم 14 لاکھ روپے کے قریب ہو گی .
. .