روزانہ کرین بیری کھانے سے عمر بھر یادداشت قائم رہتی ہے،نئی تحقیق

لندن(قدرت روزنامہ)نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ پولی فینول کی سپلیمنٹیشن بھی دماغی صحت کے لیے ان فائٹونیوٹرینٹس کے فوائد حاصل کرنے کا ایک موثر طریقہ ہے . میڈیارپورٹس کے مطابق اس تحقیق میں 50 سے 80 سال کی عمر کے 60 بوڑھے مرد اور خواتین پر تجربہ کیا گیا .

شرکا کا 12 ہفتے تک آغاز اور اختتام پر جائزہ لیا گیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کرین بیری سپلیمنٹیشن نے ان کے ادراک کو کیسے متاثر کیا . یعنی یادداشت اور ایگزیکٹو فنکشن، دماغی فنکشن اور نیورل سگنلنگ کے بائیو مارکر پر یہ کیسے اثر انداز ہوا . جن شرکا نے کرینبیری سپلیمنٹس حاصل کیے ان نے بصری ایپیسوڈک میموری میں نمایاں بہتری دکھائی . کنٹرول گروپ کے مقابلے میں کچھ کیسا لگتا تھا اس کی تفصیلات کو یاد رکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا . محققین کا قیاس ہے کہ یاداشت میں بہتری اندرونی ریڑھ کی ہڈی میں خون کے بہا میں اضافے کا نتیجہ ہو سکتی ہے جو ہپپوکیمپس سے معلومات کے داخلے اور باہر نکلنے کا گیٹ وے ہے، جہاں دماغ میں سیکھنے اور یادداشت کی تشکیل ہوتی ہے . یادداشت پر مثبت اثرات کے علاوہ کرین بیری کی اضافی خوراک نے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بھی نمایاں طور پر کم کیا . اس طرح خون کی نالیوں کی صحت کو فروغ دینے میں بھی یہ پھل معاون ہے . اس کے کھانے سے بہتر علمی کارکردگی کے نتائج میں مزید اضافہ ہوتا ہے .

. .

متعلقہ خبریں