پاکستان

آئندہ سال سے چھٹی سے آٹھویں اور اس سے اگلے سال نویں سے بارویں تک یکساں نصاب ہوگا۔شفقت محمود

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جب بھی آپ کوئی نئی چیز لیکر آتے ہیں بہت سارے لوگوں کو مسائل بھی ہوتے ہیںموجودہ تعلیمی نصاب ایک ناانصافی پر مبنی ہےچھوٹا طبقہ جو ایک خاص کی تعلیم حاصل کر رہا ہے اس کے لیے زندگی میں آگے بڑھنے کے بے پناہ مواقع ہیںخاص تعلیمی نصاب کی وجہ سے مخصوص لوگوں کو فائدہ ہے جو ناانصافی ہے۔ان ہوں نے کہا کہ مدارس اور سرکاری سکولز میں پڑھنے والوں کو آگے بڑھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہےتعلیمی نظام نے معاشرے کو بھی تقسیم کر
دیا ہےتعلیم ایک لینز کی طرح ہے جس سے ہم معاشرے کو دیکھتے ہیںجب لینز مختلف ہونگے تو مختلف زاویوں سے معاشرے کو دیکھا جائے گاقومیت کا جذبہ پیدا کرنا بھی اہم مقصد ہےترقی یافتہ ممالک میں قومی نصاب ہے ہے 72 سال میں قومی نصاب نہیں بنا سکےناانصافی اور تقسیم صرف نصاب سے ختم نہیں ہوگی لیکن یہ ایک قدم ہے۔ انکا کہنا تھا کہ کل وزیر اعظم یکساں تعلیمی نصاب کی باقاعدہ لانچنگ کریں گےپنجاب، خیبر پختواہ، گلگت، آزاد کشمیر اور بلوچستان میں اس کا نفاز ہوچکا ہےسندھ میں ابھی تک اس نصاب کا نفاز نہیں ہوا ہےیہ ایسا نصاب ہوگا جو تمام سکولز اور مدارس میں یکساں طور پر نافذ ہوگاماڈل ٹیکسٹ بک پہلی سے 5 تک ہوگی جو اس کا نفاز کرنا چاہتا ہے۔شفقت محمود قریشی نے کہا کہ وہ کر سکے گانصاب کے مطابق کتب کی اگر پرائیویٹ بھی پبلش ہوتی ہیں تو اس کی اجازت ہوگینصاب صرف سرکاری سکولز میں نہیں تمام سکولز میں نافذ ہوگاکل سے پہلی سے پانچویں کلاس تک اس کا نفاز ہوگاآئندہ سال سے چھٹی سے آٹھویں اور اس سے اگلے سال نویں سے بارویں تک یکساں نصاب ہوگا

متعلقہ خبریں