اسد عمر، علی اعوان، راجہ خرم نواز کے قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں اسد عمر، علی اعوان اور راجہ خرم نواز کے قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخابات سے بھی روک دیا۔
عدالتِ عالیہ نے پی ٹی آئی کے تینوں ممبران کے قومی اسمبلی سے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفکیشن معطل کیا ہے۔
گزشتہ روز استعفوں کی منظوری چیلنج کی گئی
واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریکِ انصاف کے اسلام آباد سے ممبرانِ قومی اسمبلی اسد عمر، راجہ خرم شہزاد نواز اور علی نواز اعوان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے استعفے منظوری کا حکم اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔اسد عمر، راجہ خرم شہزاد نواز اور علی نواز اعوان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر علی کے ذریعے دائر درخواست میں وفاق، اسپیکر و سیکریٹری قومی اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 17 جنوری 2023ء کو جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں تحریکِ انصاف کے چند اراکین کے استعفے قبول کیے گئے جبکہ 123 ارکان نے استعفے دیے تھے اور تمام اراکین نے ڈی سیٹ ہونا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 17 جنوری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور درخواست کے فیصلے تک اس نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔