ڈیلی قدرت سپیشل

ہائی ہیلز کا فیشن کبھی پرانا نہیں ہوتا لیکن صحت پراس کے اثرات چونکا دینے والے ہیں؛ نئی تحقیق

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ہائی ہیلز کا فیشن کبھی پرانا نہیں ہوتا۔ مختلف رنگوں، ڈیزائن اور شیپ میں ہائی ہیل کے جوتے دکانوں کی زینت بنتے ہیں لیکن اس کے پہننے سے جسمانی صحت کو جو نقصان پہنچتا ہے اس کا اندازہ کچھ عرصے تک مستقل ہائی ہیل پہننے سے خود ہی لگ جاتا ہے۔

اگر آپ ملازمت پیشہ ہیں اور اونچی ہیل پہن کر دفتر جاتی ہیں تو اس اسٹوری کو ضرور پڑھیں۔

ہائی ہیل والے جوتےکو پسند کرنے کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں سے ایک یہ کہ عموماً چھوٹے قد کی خواتین اونچی ایڑھی والے جوتے پہن کر اس احساس کمتری سے نکلنے کی کوشش کرتی اور خود اعتمادی محسوس کرتی ہیں۔

طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ اونچی ہیل کے جوتو ں سے کمر میں درد، پنڈلیوں میں کھنچاؤ اور بعض مرتبہ ٹخنے ٹوٹنے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔

اس کے نتیجے میں پنجوں میں شدید درد ہوتا ہے جوبڑھ کر ریڑھ کی ہڈی تک پہنچتا ہے۔

ہائی ہیل والے جوتے پہننے کے جسمانی صحت پر اثرات

ہائی ہیلزپہننے کی شوقین خواتین کو ان کے پہننے سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔

ایک امریکی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں72فی صد خواتین ایسی ہیں جو کبھی کبھی ہائی ہیلز پہنتی ہیں جبکہ 28فیصد ایسی خواتین ہیں جنہوں نے کبھی ہائی ہیلز نہیں پہنیں ۔

خواتین کو ہائی ہیلز پہن کر توازن بر قرار رکھنے کے لیے کولہوں اور ریڑھ کی ہڈی کو پیچھے کی طرف دھکیلنا ہوتا ہے ۔

بیلنس بنائے رکھنے کے لیے کمر، کولہے کی ہڈی اور پنڈلیوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے ، اس اضافی بوجھ کی وجہ سے پٹھوں میں درد اور بھاری پن محسوس ہوتا ہے ۔

جسم کے مختلف حصوں میں ہائی ہیلز سے ہونے والی مسائل کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے۔

پیر

پیروں کی ساخت اس طرح کی ہے کہ اس میں پورے جسم کا بوجھ اٹھانے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔ ہیلز پہن کر جسم کا سارا بوجھ پورے پیر میں پھیلنے کے بجائے محض ایڑھیوں پر آجاتا ہے ۔

ہیل جتنی لمبی ہوگی ایڑھیوں پر اتنا ہی زیادہ بوجھ پڑے گا ۔

ایک تحقیق کے مطابق ایک انچ ہیل سے ایڑھیوں پر 22فی صد ، 2انچ ہیل پہن کر 57فی صد جبکہ 3انچ ہیل سے 76فی صد بوجھ پڑتا ہے ۔

ٹخنے اور پنڈلیاں

ہیل پہن کر ٹخنے آگے کی طرف مڑ جاتے ہیں جس سے ٹانگوں کے نچلے حصے میں خون کی روانی کم ہوجاتی ہے ۔

اس سے پنڈلیاں بھی اکڑ جاتی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ پورا دن ہیل والے جوتے پہننے کے بعد جب جوتا اتارو تو چلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

گھٹنے

گھٹنے کی ہڈی میں جسم کا سب سے بڑا جوڑ ہوتا ہے ۔ مستقل ہائی ہیلزپہننے سے گھٹنے کے اندرونی حصے پر پریشر پڑتا ہے جس سے جوڑ میں ہونے والی توڑ پھوڑ تیز ہوجاتی ہے اور گٹھیا کے مرض کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے ۔

کمر

نارمل انداز میں چلنے کے لیے ہائی ہیلزپہن کر ریڑھ کی ہڈی کو زیادہ اندر کرنا پڑتا ہے جس سے ریڑھ کی ہڈی اور پٹھوں پر بوجھ بڑھ جاتا ہے ۔

اس سے آپ کی کمر میں سوجن یا کھچاؤ محسوس ہو سکتا ہے ۔ جسم کے دیگر اعضا کی طرح کمر کو بھی آرام کی ضرورت ہوتی ہے ۔

ہیل پہننے میں احتیاط

کوشش کریں کہ جسم اور پٹھوں کو آرام بھی دیں ۔ اگر ایک پورا دن ہیل پہننا ہو تو اگلے دن فلیٹ چپل پہنیں ۔

جب موقع ملے ہیل اتار کر ننگے پیر چہل قدمی کریں ۔ اس سے پنڈلیوں میں درد کم ہوگا ۔

ہائی ہیلز پہننے سے پہلے اور بعد میں ٹانگوں کے پٹھوں کی اسٹریچنگ کریں ۔

کوشش کریں کہ دو انچز سے زیادہ لمبی ہیلز نہ پہنیں ۔ ہمیشہ دن میں جوتے خریدیں ۔ اس وقت آپ کے پیر کا سائز سب سے بڑا ہوتا ہے ۔

نوکیلی یا پینسل ہیلزکم سے کم خریدیں کیونکہ یہ سب سے زیادہ نقصان دہ ہیں۔

متعلقہ خبریں