نئی قانون سازی سے شخصی اختیارات کو عدالتی اختیار میں تبدیل کیا گیا ہے، شیری رحمان
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء سے کسی کے اختیار کو محدود نہیں کیا گیا، نئی قانون سازی سے شخصی اختیارات کو عدالتی اختیار میں تبدیل کیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا کہ قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء سینیٹ میں پیش ہو رہا ہے، بار کونسلز اور قانونی ماہرین نے نئی قانون سازی کو مثبت اور وقت کی ضرورت قرار دیا ہے۔
نئی قانون سازی سے شخصی اختیارات کو عدالتی اختیار میں تبدیل کیا گیا ہے۔ صدر عارف علوی کا بل پر “مشروط” دستخط کرنے کا بیان افسوسناک ہے۔ صدر ابھی تک تحریک انصاف کے کارکن بن کر پارٹی پالیسی کا دفاع کرنے لگ جاتے ہیں۔ بل قوائد و ضوابط اور آئینی طریقہ کار کے مطابق پاس کیا گیا ہے۔ 2/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) March 30, 2023
انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمان کا حق اور ذمہ داری ہے، صدر عارف علوی کا بل پر مشروط دستخط کرنے کا بیان افسوسناک ہے، صدر ابھی بھی تحریک انصاف کے کارکن بن کر پارٹی پالیسی کا دفاع کرنے لگ جاتے ہیں۔
شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ بل قوائد و ضوابط اور آئینی طریقہ کار کے مطابق پاس کیا گیا ہے، تحریک انصاف کی حکومت کی طرح بل کو پارلیمانی قوائد وصوابط کی خلاف ورزی کرکے بلڈوز نہیں کیا گیا، ہم آئین اور 18ویں ترمیم پاس کرنے والی جماعت ہیں، صدر عارف علوی اور تحریک انصاف کے رہنما ہمیں قانون سازی اور مشاورت کا طریقہ کار نہ سکھائیں۔