یکم نومبر کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوگی یا اضافہ؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)فلسطین اور اسرائیل کی جنگ کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 84 ڈالر فی بیرل تک آ گئی تھی جو کہ اب دوبارہ 90 ڈالر فی بیرل تک آ چکی ہے۔
عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور پاکستان میں روپے کی قدر میں کچھ کمیوں کے بعد ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کیا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل ہوا بھی تو معمولی سا ہوگا۔ قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں وزارت خزانہ 31 اکتوبر کو کرے گی۔
پاکستان میں روپے کی قدر گزشتہ ماہ سے مستحکم ہو رہی تھی اور ڈالر سستا ہو رہا تھا۔ انٹر بینک میں ڈالر 307 روپے سے کم ہو کر 275 روپے کا ہو گیا تھا تاہم اب دوبارہ ڈالر کی قیمت 280 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکومت نے ڈالر کی قیمت میں کمی کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی تھی تاہم اب چونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے، اس لیے ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
حکومت نے 15 اکتوبر کو جب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین کیا تھا، اس وقت انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 277 روپے تھی جو کہ اب 280 روپے ہو گئی ہے۔ اس طرح ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب 15 اکتوبر کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی جو 92 ڈالر تک گئی ہے تاہم اب دوبارہ 90 ڈالر تک آ گئی ہے۔
اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمت تو 15 اکتوبر والی جگہ پر برقرار ہے تاہم ڈالر کی قدر میں تقریباً 3 روپے (1 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق فلسطین، اسرائیل کی جنگ کے باعث ہو سکتا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو، اگر ایسا ہوا تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ ہو گا۔
نگراں حکومت نے ڈیڑھ ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے 43 پیسہ جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 55 روپی 83 پیسے کا اضافہ کیا تھا جس کے بعد یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کی کمی کی گئی تھی۔ اس وقت پیٹرول کی قیمت 323 روپے 38 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 318 روپے 18 پیسے ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق اس وقت حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس وصول نہیں کر رہی ہے، 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی جبکہ 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے۔
روپے کی قدر میں 5 روپے کی کمی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی سے امکانات واضح ہو گئے ہیں کہ 31 اکتوبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کچھ اضافہ ہو گا۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 5 سے 10 روپے کا اضافہ کیا جائے گا، تاہم پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ اوگرا کی سمری کے بعد وزارت خزانہ کرے گی۔