اسلام آباد

قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سے میرا تعلق نہیں، صدر عارف علوی کا بڑا یو ٹرن


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا نجی ٹی وی کو دیا گیا ایک انٹرویو وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو سراہنا چاہتا ہوں، جنہوں نے متحد ہوکر دکھایا، عوامی سماعتیں شروع کیں اور قوم کو ان سے بڑی امیدیں ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس سے میرا کوئی تعلق نہیں، وہ میں نے نہیں بھجوایا تھا بلکہ میرے پاس وزیراعظم ہاؤس سے آیا تھا۔ اور بعد میں سابق وزیراعظم نے بھی کہا تھا کہ وہ ریفرنس بھیجنا نہیں چاہتے تھے اس لیے ان سے پوچھیں کہ انہیں ریفرنس بھیجنے کا کس نے کہا تھا۔
صدر مملکت کے اس انٹرویو کے بعد ان کو سوشل میڈیا پر شدید رد عمل کا سامنا ہے کیونکہ وہ پہلے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بنائے گئے ریفرنس کو درست قرار دیتے رہے ہیں۔
صحافی وقار ستی نے کہا کہ صدر عارف علوی نے بڑا یو ٹرن لے لیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بالکل درست اور حقائق پر مبنی تھا۔ یہ ان کا کچھ عرصہ پہلے کا موقف ہے اور آج وہ اپنے بیان سے یو ٹرن لے رہے ہیں۔
سمن ڈار لکھتی ہیں کہ صدر عارف علوی جو پہلے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کو درست کہتے تھے، آج اسی ریفرنس کو غلط تسلیم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ پی ٹی آئی کا وتیرہ رہا ہے کہ آسانی سے اپنی کہی ہوئی بات پر یو ٹرن لے لو جبکہ ثبوت بھی موجود ہیں۔
ایک صارف نے صدر مملکت کے صحافی حامد میر کو دیے گئے انٹرویو کلپ کے ساتھ ان کا انڈیپینڈنٹ اردو کو دیا گیا پرانا انٹرویو جوڑ دیا جس میں وہ ریفرنس کو درست قرار دے رہے ہیں اور کہا کہ عارف علوی منافق ہیں۔
صحافی وسیم عباسی نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا ایک پرانا انٹرویو کلپ شیئر کیا جس میں وہ واضح کر رہے ہیں کہ انہوں نے قاضی فائز کے خلاف ریفرنس ایسے آگے نہیں بھیجا بلکہ ان کے اثاثے( ثبوت) دیکھ کر بھیجا ہے، انہوں نے صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ آج وہ نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں اپنی کہی ہوئی بات سے مکر گئے ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ صدر کا عہدہ بہت اہم اور ذمہ داری والا ہے لیکن اگر اس اہم عہدے پر بیٹھا شخص دو، دو بیان جاری کرے تو قابل افسوس بات ہے کہ اس کے کون سے بیان پر اعتبار کیا جائے۔
واضح رہے کہ انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے انٹرویو میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل بھیجے جانے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف بھیجا گیا ریفرنس درست تھا۔

متعلقہ خبریں