سڑک پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، صوبائی وزیر شرجیل میمن
کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ، ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں جو بھی فیصلے ہوئے ہیں وہ سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ہوئے ہیں، سندھ کابینہ کے اجلاس میں اوباڑو میں پرائمری اساتذہ کے تقرریوں کی منظوری دی گئی، سڑکوں پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت سندھ سالڈ ویسٹ پر اربوں روپے خرچ کرتی ہے، لوگ اپنے گھروں کا ملبہ بھی روڈ پر پھینک دیتے ہیں، جس کی وجہ سے نالے بلاک ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر پریشانیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سڑکوں پر ملبہ پھینکنے والوں کو گرفتار کیا جائے اس ضمن میں ایس ایچ اوز کو بھی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں ای لاجسٹک پورٹل لانے اور ای پیمنٹ کی سہولت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ سندھ میں 48 محکمے ہیں، 16 محکموں کو ڈجیٹلائز کیا جائے گا، اور ان تمام محکموں کا کام کمپیوٹرائزڈ ہو جائے گا، جس سے محکموں میں شفافیت یقینی ہو جائے گی، عوام کے مسائل آن لائن ہی حل ہو سکیں گے، ورلڈ بینک کے تعاون سے یہ کام اس سال ہی مکمل ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان محکموں میں فوڈ، ماحولیات، روینیو، ایس بی سی اے، بلدیات سمیت دیگر محکمے شامل ہیں، ڈیجیٹلائز ہونے کے بعد ان محکموں میں عوام کے تمام کام گھر بیٹھے آسانی سے آن لائن ہو سکیں گے، اس سلسلے میں محکموں کو ضروری قوانین بنانے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔شرجیل میمن نے بتایا کہ ملیر ایکسپریس وے پر 100 ایکڑ زمین پر اسپیشل بچوں کے لئے جدید ہسپتال، اسکول، آٹزم سینٹر اور پلے گراؤنڈ بنایا جائے گا، جس کی سندھ کابینہ نے منظوری دے دی ہے، اس سے قبل سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی کوششوں سے متعدد مراکز بنائے جا چکے ہیں،۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں الیکٹرک کاروں کے لئے رکھی گئی رجسٹریشن فیس 1000 روپے میں مزید دو سالوں کی توسیع کی گئی ہے، ہم پہلے پچاس ای وی بسز لے کر آئے تھے، اب مزید ای وی بسز چلائی جائیں گی اور نئے روٹس شروع کئے جائیں گے، ہمارا ٹارگٹ آٹھ ہزار بسیں چلانے کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس کو اسٹیل مل کے سلسلے میں وفاقی حکومت سے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بھی آگہی دی گئی، اسٹیل مل پر وفاقی حکومت اور سندھ حکومت میں تفصیلی بات ہوئی ہے اور اسٹیل مل کو چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسٹیل مل کی زمین پر سندھ حکومت ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے جا رہی ہے، یہ اسپیشل اکنامک زون ہوگا، اور اس زون سے ہونے والی کمائی سے اسٹیل مل کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا جائے گا۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ روٹی کپڑا اور مکان پیپلز پارٹی کا نعرہ ہے، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت مختلف محکموں کے لئے ہاؤسنگ سوسائٹیز بنانے جا رہی ہے، ان سوسائٹیز میں سرکاری ملازمین کو انتہائی کم قیمت پر پلاٹ دیئے جائیں گے اور ملازمین قسطوں میں پلاٹوں کی ادائیگی کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کارپوریٹ ایگریکلچرل فارمنگ منصوبے کے لئے سرکاری زمین کا معاملے پرکابینہ کے وزراء پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے جو فیصلہ کے گی، کابینہ کے اگلے اجلاس میں سفارشات پیش کی جائیں گی، نگران حکومت نے کارپوریٹ زرعی فارمنگ منصوبے کے لیے 52 ہزار 713 ایکڑ سرکاری زمین دی تھی۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں حب ندی پر پانی کے پلانٹ کی منظوری دے دی گئی ہے، کراچی کے شہریوں کیلیے جلد ایک سال کے اندر پراجیکٹ شروع ہو جائیگا اور شہرمیں پانی کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ای وی بس کے نئے روٹ شروع کئے جائیں گے، پاکستان کا پہلا صوبہ سندھ اور اس کا شہر کراچی ہے جہاں ماحول دوست ای وی بسز چل رہی ہیں، ای وی بسز سے ماحول محفوظ رہتا ہے، ایندھن کی بچت ہوگی، کرایہ بھی مناسب ہوگا، سندھ واحد صوبہ ہے جس نے سب سے پہلے متبادل توانائی پر کام شروع کیا اور ونڈ پاور جنریٹرز کی بنیاد رکھی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ منشیات پر حکومت کی پالیسی زیرو ٹالرنس پر مبنی ہے، منشیات کے خلاف جنگ چھوٹی جنگ نہیں، بہت بڑی جنگ ہے اور اس میں وقت لگ سکتا ہے۔