سولر بجلی بنانے کے لیے اب سورج کی ضرورت نہیں رہی

سٹاک ہوم(قدرت روزنامہ)سولر پینلز کی جگہ ایک نئی ’اِن ڈور‘ سولر شیٹ تیار کر لی گئی ہے، جسے نہ سورج کی روشنی کی ضرورت ہو گی اور نہ بیک اپ کے لیے بیٹری کی ضرورت پڑے گی . نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق یہ سولر شیٹس بنانے والی ایک فیکٹری سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کے مضافاتی علاقے میں بھی کام کر رہی ہے جہاں ہر 6سیکنڈ میں ہزاروں یورو مالیت کی ایک سولر شیٹ تیار ہورہی ہے .

اس فیکٹری کا نام ’Exeger‘ ہے جس کے بانی گووینی فیلی نامی شخص ہیں . گووینی فیلی سویڈن کے ہمہ وقت ابر آلود رہنے والے موسم کے لحاظ سے سولر پینلز کا متبادل تلاش کرنے پر کام کر رہے تھے اور بالآخر وہ یہ اِن ڈور سولر شیٹ بنانے میں کامیاب ہو گئے، جو کسی بھی طرح کی روشنی سے بجلی بنا سکتی ہے . برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے گووینی فیلی کا کہنا ہے کہ یہ سولر شیٹ سورج کی روشنی سے، چاند کی روشنی سے اور حتیٰ کہ موم بتی کی روشنی سے بھی بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے . ہماری یہ ایجاد بین الاقوامی سطح پر انرجی بحران کے خاتمے اور ماحولیات کو درپیش خطرات سے نمٹنے میں انتہائی مفید ثابت ہو گی . . .

متعلقہ خبریں