بلوچستان

سرکاری اور نجی اسپتالوں میں فار ماسسٹ کی تعینانی یقینی بنائی جائے، بیروزگار ایکشن کمیٹی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بے روزگار فار ماسسٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین زبیر خلجی نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے جامع منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں بے روزگاری کی شرح 83فیصدہے ، بلو چستان میں 2300فار ماسسٹ رجسٹرڈ ہیں جن میں 1500کے قریب فار ما سسٹ بے روزگا ہیں، حکومت بلو چستان سے مطا لبہ ہے کہ فار ما سسٹ کو درپیش مسائل حل کر نے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کا شف سجیل بلوچ، اکبر زدران ، قاسم عزیز مینگل سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تمام سر کا ری اور غیر سر کا ری ہسپتالوں میں فار ماسسٹ کی تعینانی یقینی بنائی جائے ، فو ٹیئر سر وس اسٹر کچر کو جلد منظور کیا جائے ، ویٹر نری ہسپتالوں میں بھی فار مارسسٹ تعینات کئے جائیں ، پیڈ ہاﺅس جاب فار میسی اسٹوڈنٹس کے لئے منظور کی جائیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بے روزگار فار ماسسٹ کے لئے 600سے زائد آسامیاں منظور کی جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ سر وس اسٹرکچر کی منظوری اور اسکے نفاذ سے ایک طرف فار ماسسٹ کو ترقی کے مواقع میسر آئیں گے سا تھ ہی ساتھ بے روز گار فار ماسسٹ کے لئے تر قی کی صورت میں آسامیاں دستیاب ہوپائیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ سرو س اسٹر کچر کی منظور ی سابق وزراءاعلیٰ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور ثناءاللہ خان زہری دے چکے ہیں اور اس حوالے سے سپر یم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے بھی موجود ہیں لیکن موجود ہ صوبائی حکومت کی جانب سے صوبائی کا بینہ کے اجلاس میں اس اہم مسئلے کو ایجنڈے سے خارج کر نا لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں جرائم اور خود کشیوں کی سب سے بڑی وجہ سے بے روزگاری بتائی جا تی ہے نوجوانوں کو باعزت روزگار انکی تعلیم و صلا حیتوں کے مطابق فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہو تی ہے حکومت بلو چستان سے مطا لبہ ہے کہ فار ما سسٹ کو درپیش مسائل حل کر نے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں بصورت دیگر احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔

متعلقہ خبریں