اسلام آباد

’بڑے آدمی اور غریب کی جیل کا فرق خود دیکھ لیں‘ عمران خان کے سیل پر صارفین کے تبصرے


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں ملنے والی سہولیات اور ان کے سیل کے حوالے سے دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کروا دی ہیں۔ عمران خان کے سیل کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں جس پر صارفین کی جانب سے مختلف رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل نے عمران خان کے سیل کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہے وہ شاہانہ کمرہ جس میں پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر عمران خان کو 10 ماہ سے بغیر کسی جرم کے قید کر کے رکھا گیا ہے ۔ ایک طرف اربوں کی کرپشن کے مجرمان اس ملک میں لگژری کمروں میں سزا کاٹنے کے باوجود بھی لندن فرار ہو گئے اور ایک طرف یہ مرد مجاہد ہے جس کے جیل میں ہونے کی وجہ صرف اس کی شادی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اس تنگ ترین کمرے سے اپنی قوم کی جنگ ڈٹ کر لڑ رہا ہے۔
سینئر رہنما تحریک انصاف مونس الٰہی لکھتے ہیں کہ عمران خان کے جیل سیل کی آج جاری شدہ تصاویر نے قوم کو مزید رنجیدہ کر دیا ہے۔ ان تصاویر کے بعد جعلی حکمرانوں سے عوام کی نفرت مزید شدید ہو گئی ہے۔ عوام نہ ان باتوں کو بھولیں گے نہ معاف کریں گے۔
صحافی شاکر محمود اعوان نے دو تصاویر شیئر کیں جس میں عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات کا موازنہ مریم نواز کو ملنے والی سہولیات سے کیا گیا جس وقت وہ قید میں تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں کو ملنے والی سہولیات کا موازنہ آپ خود کر لیں۔
صحافی نصر اللہ ملک نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مدینہ کا پرچار کرنے والے کہا کرتے تھے کہ یہ ظلم کا نظام ہے کہ جیل میں بڑے آدمی کو سہولیات اور چھوٹے آدمی کو محروم رکھا جاتا ہے۔ ہم اس تفریق کو ختم کریں گے۔ انہوں نے عمران خان کے سیل کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہے عمران خان صاحب کی جیل، اور عام آدمی کی جیل سے ہم سب واقف ہیں۔ بڑے آدمی اور غریب کی جیل کا فرق خود دیکھ لیں۔
صحافی خرم اقبال لکھتے ہیں کہ سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کا جیل کا یہ چھوٹا سا کمرہ اقتدار کے بڑے بڑے ایوانوں پر بھاری ہے۔
محمد اظہر صدیق لکھتے ہیں کہ عمران خان کو جیل میں ملنے والے سیل کی تصاویر سامنے آنے سے ان کی قید تنہائی ثابت ہو گئی ہے۔
سسینٹر افنان اللہ نے عمران خان کے سیل کی تصاوئر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ عمران خان کو جیل میں ملنے والی سہولیات دیکھیں، کیا عام پاکستانی کو بھی جیل میں یہ سہولیات میسر ہیں؟
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے یہ دستاویزسپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے اس الزام کے بعد جمع کرائی گئی ہیں، جن کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو جیل میں مناسب سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے کیا جانے والا یہ دعویٰ کہ انھیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انھیں وکلا سے ملاقات کی اجازت نہیں ہے یہ درست نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں