کھانوں میں مصالحہ جات کا استعمال کینسر کا باعث بن سکتا ہے؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت کے 2 مشہور مصالحہ برانڈز ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کو عالمی سطح پر ریگولیٹری خلاف ورزیوں کے الزامات کا سامنا ہے۔ ایم ڈی ایچ برانڈ کے مصالحوں میں ایتھلین آکسائیڈ کی مقدار پائی جاتی ہے جو کینسر کا باعث ہوسکتا ہے جبکہ ایورسٹ کے مصالحوں میں ایسا بیکٹیریا پایا گیا جو معدے کی بیماری سیلامنیلا میں مبتلا کرسکتا ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے ریگولیٹری ڈیٹا کا تجزیہ کرکے بتایا ہے کہ مصالحہ تیار کرنے والے مشہور بھارتی برانڈ، ایم ڈی ایچ (MDH) کی کچھ مصنوعات میں مبینہ آلودگی کی جانچ کے بعد 2021 کے بعد سے امریکا میں اس کی اوسطاً 14.5 فیصد ترسیل کو بیکٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے مسترد کر دیا گیا تھا۔
ہانگ کانگ نے پچھلے ماہ ایم ڈی ایچ کے تیار کردہ 3 مصالحہ جات اور دوسری بھارتی کمپنی ایورسٹ کے کچھ مصالحوں کی فروخت کو ان میں کینسر پیدا کرنے والی کیڑے مار دوا کی بڑی سطح کی موجودگی کی وجہ سے معطل کر دیا تھا۔
’رائٹرز‘ کے مطابق ہانگ کانگ اور سنگاپور حکام کا کہنا ہے کہ ان مصنوعات میں ’ایتھلین آکسائیڈ‘ زائد مقدار میں موجود ہے جو انسانی استعمال کے لیے موزوں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایتھلین آکسائیڈ کے زیادہ مدت تک استعمال سے کینسر کا خطرہ ہوتا ہے۔
بھارتی مصالحے کی برآمدات کو ریگولیٹ کرنے والے ادارے ’اسپائسز بورڈ آف انڈیا‘ نے ملک کی 2 کمپنیوں ’ایم ڈی ایچ‘ اور ’ایورسٹ‘ سے مصالوں کی کوالٹی سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں۔ تفصیلات ہانگ کانگ اور سنگاپور کی جانب سے کمپنیوں کی بعض مصنوعات کی فروخت روکنے کے بعد طلب کی گئی ہیں۔

دونوں کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی مصنوعات محفوظ ہیں اور ایم ڈی ایچ نے مزید کہا کہ وہ مصالحے کو ذخیرہ کرنے، پروسیسنگ یا پیکنگ کے کسی بھی مرحلے پر ایتھیلین آکسائیڈ کا استعمال نہیں کرتی۔ امریکا، آسٹریلیا اور بھارت کے حکام اس معاملے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ دونوں برانڈز بھارت میں مقبول ہیں اور دنیا بھر میں برآمد کیے جاتے ہیں۔
بھارت دنیا کا سب سے بڑا مصالحہ پیدا کرنے والا ملک ہے اور اس کے ساتھ ہی وہ ان کا سب سے بڑا صارف اور برآمد کنندہ بھی ہے۔ بھارت کی اندرون ملک مارکیٹ 2022 میں 10.44 ارب ڈالر تھی۔

بھارتی کمپنی ’ایم ڈی ایچ‘ کی مصنوعات کو ’سالمونیلا‘ بیکٹیریا کی موجودگی کی وجہ سے امریکا میں فروخت کے لیے روک دیا گیا تھا، یہ ایک ایسا بیکٹیریا ہے جو معدے کی بیماری اور انتہائی صورت میں موت کا باعث بن سکتا ہے۔ اکتوبر 2023 میں ’ایم ڈی ایچ‘ کی 65 میں سے 13 مصنوعات کو امریکی مارکیٹ سے نکال دیا گیا تھا۔
اعداد و شمار کے مطابق جن 13 مصالحہ جات کو مسترد کیا گیا ان میں ملے جلے مصالحے اور سیزننگ شامل تھی۔ مالی سال 23۔2022 میں ’ایم ڈی ایچ‘ کی 119 شپمنٹس میں سے قریباً 15 فیصد کو زیادہ تر سالمونیلا کا باعث بننے والی آلودگی کی وجہ سے مسترد کیا گیا تھا، جب کہ 2021-22 کے دوران مسترد ہونے کی شرح 8.19 فیصد تھی۔

دوسری بھارتی کمپنی ’ایورسٹ‘ کو امریکا میں ضابطوں کی خلاف ورزی کا کم سامنا کرنا پڑا، جس میں جاری 24-2023 سال میں اب تک 450 کھیپوں کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2022-23 میں ایورسٹ کی قریباً 3.7 فیصد امریکا کے لیے ترسیل روک دی گئی تھی اور ایک سال پہلے امریکا کو بھیجی جانے والی 189 کھیپوں میں کوئی رد نہیں ہوئی تھی۔