بس کریں پاکستان کو چلنے دیں۔۔۔وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب اسمبلی کے اختتامی بجٹ سیشن سے طویل تاریخی خطاب
لاہور(قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہاہے کہ پنجاب کے عوام سے وعدہ ہے کہ آپ کی وزیراعلیٰ مایوس نہیں کرے گی-وعدہ ہے عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے ایک دن، ایک گھنٹہ، ایک منٹ بھی آرام سے نہیں بیٹھوں گی -نظام میں بہتر تبدیلی لائے بغیر آرام سے نہیں بیٹھوں گی -پنجاب میں ایک بھی تقرری میرٹ کے خلاف نہیں ہوئی، کوئی وزیراعلیٰ یہ دعوی کر سکتا ہے –
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب اسمبلی کے اختتامی بجٹ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بس کریں پاکستان کو چلنے دیں،اپوزیشن والے بھی میرے بہن بھائی ہیں، جانتی ہوں ان میں بہت سے لوگ محب وطن پاکستانی ہیں -بجٹ سے اپوزیشن بھی خوش ہوں گے کہ پنجاب کی عوام پر پہلی بار کوئی ٹیکس نہیں لگا ہے – اپوزیشن والے شور نہیں کرنا چاہتے لیکن ان کو کرنا پڑتا ہے کیونکہ ان کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں – شور شرابا سب کرلیتے ہیں خدمت کا شرف کسی کسی کو ملتا ہے -حکومتیں کئی کو ملیں کئی کو ملے گی، خدمت کا شرف ہر ایک کے نصیب میں نہیں -اپوزیشن کو انشاء اللہ ہم اپنی پرفارمنس سے مات دیں گے –
وزیراعلی مریم نواز نے کہاکہ تین مہینے کی کارکردگی کے بعد تحریک انصاف کی حکومت نے اشتہار دیا جس میں لکھا تھا کہ”ہم مصروف تھے“ – یہ خدمت نہیں بلکہ انتقام لینے میں مصروف تھے -تحریک انصاف کی حکومت نا اہلی کے نئے ریکارڈ قائم کرنے اور لوگوں کے اے سی اتروانے میں مصروف تھی -نواز شریف کہتے ہیں کہ اگر عمران خان کی جیل میں ایک اے سی لگا تو دوسرا بھی لگا دو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے -اقتدار میں آکر انتقامی کارروائی کرنا اور اپنے مخالف کے خلاف طاقت استعمال کرنا بہت آسان ہے – میں حلفاً کہتی ہوں کہ پنجاب حکومت اور نواز شریف نے مخالف کی کوئی سہولت بندکرنے کاحکم نہیں دیا-باقی چوروں کو وہ سہولیات حاصل نہیں جو عمران خان کو حاصل ہیں -عمران خان کو دیسی مرغی، ایکسرسائز کا سامان مل جائے لیکن ہماری طرف سے کوئی زیادتی نہیں ہونی چاہیے – ان کو اس وقت شرم حیا کرنی چاہیے تھی جب یہ اپنے ملک پر حملہ کر رہے تھے -ان کو اس وقت شرم حیا کرنی چاہیے تھی جب انہوں نے توشہ خانہ کو کاروبار بنایا -ہم نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا،یہ اپنے اوپر ظلم کرنے کے لیے خود ہی کافی ہے -سر جھکا کر شکر ادا کرتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے یہ شرف میرے نصیب میں لکھا-پہلے والوں کی نا اہلی کا رونا نہیں روؤں گی جب کرپشن عام تھی اور رشوت کے بغیر کوئی فائل نہیں چلتی تھی- میں اپنے 100 دن کی کارکردگی عوام کے پاس لے کر آئی ہوں –
انہو ں نے کہاکہ چار سال بعد حکومت کرنے کے بعد یہ مجرمانہ جملہ کہا گیا کہ میں آلو،پیاز، ٹماٹر کے ریٹ چیک کرنے نہیں آیا -میں آلو،پیاز،ٹماٹر کے نرخ میں تاریخی کمی کرانے کے بعد ایوان میں آئی ہوں – اپنا گلا پھاڑنے کی بجائے، خیبر پختونخوا میں روٹی کی قیمت کم کروائیں -تاریخی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا چلن عام تھا، اس رویے کو ختم کرنا آسان نہیں تھا-پنجاب میں ایک بھی تقرری میرٹ کے خلاف نہیں ہوئی-پیپلز پارٹی، چودھری شافع حسین اور تمام اتحادیوں کا میرٹ کو یقینی بنانے میں سپورٹ پر شکریہ ادا کرتی ہوں -کسان کسی شرپسند کی باتوں میں نہ آئیں –
وزیراعلی مریم نواز نے کہاکہ 10 ارب روپے کی لاگت سے پورے پنجاب میں لیپ ٹاپ سکیم کا آغاز کر رہے ہیں – گوگل انٹرنیشنل ہر سال تین لاکھ سے زائد بچوں کو ڈیجیٹل سکلز کی ٹریننگ دے گا -بچوں کو ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے کے لیے پہلی بار مڈل ٹیک، میٹرک ٹیک اور انٹر ٹیک پروگرام شروع کرنے جا رہے ہیں – دنیامیں پڑھائے جانے والے نئے ڈسپلنز متعارف کروا رہے ہیں -مشین لرننگ،آرٹیفیشل انٹیلی جنس،ای مرچنڈائزنگ اور سٹارٹ اپس سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے- چار ہزار بچوں کو اس پروگرام سے آئی ٹی کی جدید تعلیم دی جا رہی ہے-اس ٹیکنیکل پروگرام کو پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ میں لے کر جائیں گے-پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ میں کھیل کے مقابلے ہوں گے جس کو پنجاب کی سطح پر انعامات دیے جائیں گے -سکول کے سپورٹس گراؤنڈز کو کمیونٹی سپورٹس گراؤنڈ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے- آپ پڑھائی میں اچھے ہیں کسی اچھی یونیورسٹی میں داخلہ مل جائے تو فیس مریم نوازشریف ادا کرے گی -پنجاب میں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے کر دی ہے -کم ازکم اجرت کا صرف اعلان نہیں کیا بلکہ ایسا نظام لا رہے ہیں کہ ہر مزدور کوپوری اجرت ملے -مزدور بچوں کے لیے بھی سکل ڈیویلپمنٹ کا پروگرام لا رہے ہیں، تعلیم اور سرٹیفکیٹ دئیے جائیں گے- پروگرام میں پلمبر، نرسنگ، الیکٹریشن، ٹائل فکسرز اور ہوٹل انڈسٹری سے متعلق کورس شامل ہیں – مریم کی دستک پراجیکٹ کو تین ماہ میں مزید65 سروسز کو شامل کریں گے اور ہر ڈسٹرکٹ میں شروع ہوگی -پنجاب کے تمام اضلاع میں معذور افراد کے لیے سینٹر آف ایکسیلنس بنارہے ہیں، آٹزم سینٹرز بھی ہوں گے-
وزیراعلی نے کہاکہ پہلا پری سکول، نواز شریف چلڈرن لائبریری لاہور میں قائم کیا جا رہا ہے-سکول میں ارلی ایئر ایجوکیشن، پری سکول لرننگ، سٹیٹ آف دی آرٹ فیسلٹی، سپیشلائز ٹیچرز، ایکسپرٹ ہیومن ریسورس کا انتظام کریں گے-معذور، بیڈ ریڈن افراد کے لئے حکومت پنجاب تاریخ میں پہلی مرتبہ ہمت کارڈ کااجرا ءکررہی ہے-پنجاب حکومت ویل چیئرز کی فراہمی کا منصوبہ شروع کر رہی ہے-کسانوں کو سبسیڈائز ڈریٹ پرتھر یشر اور سپرسیڈر دے رہے ہیں -60 فیصد حکومت پنجاب ادا کرے گی اور 40 فیصد کسان اداکرے گا-ایگریکلچر ٹیوبلز کی سولرآئزیشن کا آغاز کرنے جا رہے ہیں -کسانوں کو بجلی اور ڈیزل کی مد میں بلوں سے نجات ملے گی اور کسان کا پرافٹ بڑھے گا -آئل سیڈز کی پیداوار بڑھانے پر حکومت کا پورا فوکس ہے-30 ارب کی گرین ٹریکٹر سکیم میں ٹریکٹر کی خریداری پر 70 فیصد حکومت دے گی اور 30 فیصد کسان ادا کرے گا-لاہور ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے وائی ڈی اے کی ہڑتال ختم کروائی-اگر کسی نے بھی غریب مریضوں کی خدمت میں خلل ڈالا تو میں آرام سے نہیں بیٹھوں گی-میں کسی بلیک میلنگ میں نہیں آؤں گی،غریب مریض کا استحصال ہوگا تو چپ رہ کر تماشہ نہیں دیکھوں گی -پنجاب کی تمام موٹرویز پر ریسکیو سروس اور ٹراما سینٹر بنانے جا رہے ہیں -اسی ہفتے دو ائیر ایمبولنسز پاکستان آرہی ہیں -یہ ایئر ایمبولنسز امیر لوگوں کے لیے نہیں بلکہ غریب کے لیے ہیں -پاکستان کی تاریخ کا پہلا نواز شریف کینسر ہسپتال بنا رہے ہیں، چند ماہ میں آؤٹ ڈورسروس شروع کر دی جائے گی-500 مزید کلینک آن ویلزکا اضافہ کررہے ہیں –
انہو ں نے کہاکہ نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے -آئندہ 3سالو ں میں پنجاب کے تمام شہروں میں برن سنٹر، کارڈیالوجی اور کینسر کے علاج کی سہولیات موجود ہوں گی-پنجاب کے 8 اضلاع میں کارڈیالوجی،کارڈیک سرجری کی سہولت فراہم کرنے جارہے ہیں – پنجاب میں سٹیٹ آف دی آرٹ ایمرجنسی رسپانس سسٹم لانچ کرنے جا رہے ہیں -پاکستان کے پہلے نواز شریف آئی ٹی سٹی پر کامیابی سے کام جاری ہے-لاہور میں 200 مقامات پر ہائی سپیڈ وائی فائی انٹرنیٹ مہیا کیا جا رہا ہے-فری وائی فائی کے منصوبے کو پورے پنجاب تک پھیلائیں گے -تین مہینوں میں 18 ڈسٹرکٹس میں سیف سٹی نظام کو فنکشنل کر دیں گے- ایک سال میں پنجاب کے 36 اضلاع میں سیف سٹی سسٹم لانچ کر دیا جائے گا -انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بنا رہے ہیں، تین سے چار ماہ میں یہ نظام پورے پنجاب میں نافذ ہو جائے گا -لوگوں کے گھروں سے کوڑا اٹھا کر لینڈ فل سائیٹ تک لے کر جایا جائے گا- گرین پنجاب اہداف کے حصول کے لیے پلانٹ فور پاکستان،کلائمیٹ ریزلینٹ سموگ فری پنجاب،وائلڈ لائف سینسز اور تاریخ کی سب سے بڑی شجرکاری مہم شروع کی گئی ہے -یہ بلین ٹری سونامی نہیں ہے کہ درختوں نے سلمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے اور آج تک کسی کو نظر نہیں آئے-پورے پنجاب کے لئے پہلی دفعہ 700 نئی بسیں پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں شامل کررہے ہیں -سٹوڈنٹس کے لیے پیٹرول بائیکس اور ای با ئیکس منصوبے کا آغاز کیا ہے، 10 جولائی کو موٹر سائیکلیں سٹوڈنٹس کو دی جائیں گی -ای بائیکس کے لئے 10 ہزار بچیوں کی درخواستیں موصول ہوئیں توتعداد 20 ہزار سے بڑھا کر 30 ہزار کر دی-جھینگوں کی فارمنگ کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کر دیا ہے، دو ماہ میں اس کی پہلی پیداوار مارکیٹ میں آ جائے گی -600 سے زائد سڑکوں کی بحال اور مرمت کے کام کا آغاز کردیا۔ وزیراعلی نے اپنے خطاب میں کہاکہ پنجاب کے عوام کی منتخب حکومت کو 100 دن مکمل ہو چکے ہیں – اپنی حکومت کا مالی سال 2024-25 کا پہلا بجٹ پیش کر نے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتی ہوں – اللہ تعالی کا شکر ہے کہ پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ پیش کیا ہے – 100دن کے کام ایک بجٹ تقریر میں سمیٹنا میرے لیے ممکن نہیں ہے- جس دن میں نے حلف لیا تھا اپنی تقریر میں کہا تھا کہ میرے لیے اس حکومت کو چلانا دہرا چیلنج ہے – پنجاب میں نواز شریف اور شہباز شریف جیسے وزرائے اعلی رہے جنہوں نے پرفارمنس کے ریکارڈ قائم کیے اور عوام کی تقدیر خدمت سے بدلی – نئی نسل کی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے میں نے گورننس کے نظام میں جدت اور انوویشن لانی ہے- ہم 100دن میں وہ سب کام کر کے آئے ہیں جن کا ہم نے وعدہ کیا تھا – میں نواز شریف کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ ان کی راہنمائی اور مدد مجھے ہر روز حاصل رہی ہے-نواز شریف کی رہنمائی کی وجہ سے ہم آج ایک تاریخی کامیابی کے ساتھ آپ کے پاس آئے ہیں –
وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ہر موقع پر میری حوصلہ افزائی کی اور شاباش دی-100 دن کی ہماری کارکردگی کو سراہنے پر پنجاب کی عوام کا شکریہ ادا کرتی ہوں -آئی پول سروے میں پنجاب کی اکثریت نے ہماری حکومت کو تہہ دل سے سپورٹ کیا ہے -آئی پول سروے کے بعد مجھے عوام کی خدمت کرنے کا نیا جذبہ اور حوصلہ ملا ہے – تاریخی بجٹ کو ممکن بنانے پر وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمن کو شاباش دیتی ہوں -میرے اور نواز شریف صاحب کی ویژن کے مطابق بجٹ تیار کرنے پر سیکرٹری خزانہ مجاہد شیر دل اور ان کی پوری ٹیم کو شاباش دیتی ہوں -سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیئرمین اوران کی ٹیم کو شاباش دیتی ہوں -پنجاب حکومت نے 100 فیصد کیش بیک منصوبے شروع کیے -دفتروں سے نکل کر فیلڈ میں جا کر عوام کی خدمت کرنے پر تمام وزراء کو شاباش دیتی ہوں -پاکستان اور پنجاب کی تاریخ میں اتنی پڑھی لکھی اور نوجوان کابینہ کبھی تشکیل نہیں دی گئی-مسلم لیگ (ن) کے تمام ایم پی ایز کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ وہ میرے ساتھ کھڑے رہے اور خدمت کے سفر کو ممکن بنایا – پنجاب کا بجٹ الفاظ کا ہیر پھیر یا الفاظ کا فراڈ اور گورکھ دھندا نہیں ہے-میں اپنا وعدہ انشاء اللہ ایک سال کے اندر پورا کر کے دکھاؤں گی -اس بجٹ میں پنجاب کے عوام کے اوپر ایک پیسے کا ٹیکس نہیں لگایا گیا -تاریخ میں جتنا پیسہ ہم ہیلتھ اور ایجوکیشن میں لگانے جا رہے ہیں اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی -مہنگائی میں آج اللہ تعالی کے فضل و کرم سے بہت حد تک کمی ہو چکی ہے -عوام نے ان کی نااہلی کے برسوں بعد سکون کا سانس لیا ہے-سابقہ دور میں جو دوائیاں ہسپتالوں میں بند کر دی گئی تھیں وہ دوبارہ ملنا شروع ہو چکی ہیں -تمام سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت ادویات دی جا رہی ہیں اور لوگوں کی دہلیز پر مفت ادویات پہنچائی جا رہی ہیں -مجھے شہباز شریف صاحب کا پھلتا پھولتا اور ترقی کرتا ہوا پنجاب ملتا تو میں اس کو بہت آگے لے کر جاتی -مجھے ایسا پنجاب ملا جہاں کرپشن کے بغیر کسی فائل پر کام نہیں ہوتا-
وزیراعلی مریم نواز نے کہاکہ یہ لوگ ایک بھی ترقیاتی منصوبہ چار سال بعد دکھانے کے قابل نہیں ہیں -ان کے دور میں ترقی کے تمام انڈیکیٹرز میں نمایاں کمی آئی -پنجاب حکومت کے مشکل فیصلوں کے باعث آٹے کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی- روٹی کی قیمت 25 روپے سے کم ہو کر 13روپے پر آگئی ہے-پنجاب نے نہ صرف روٹی کی قیمت کم کی بلکہ پورے صوبے میں اس پر عمل درآمد کروایا ہے -یہ سمجھتے ہیں کہ تندورپر جا کر روٹی کی قیمت چیک کرنا چھوٹا کام ہے – عوام کو سامنے رکھ کر پنجاب حکومت نے مشکل فیصلے کئے جس سے فوڈ انفلیشن میں تاریخی کمی آئی ہے- مہنگائی گزشتہ کئی سال کی کم ترین سطح پر ہے -10 کلو آٹے کا تھیلا جو مارچ میں 1380 روپے کا تھا اس وقت 800 روپے کا مل رہا ہے -باقی صوبوں نے اعلان تو کیا لیکن وہ 13 روپے میں عوام کوروٹی نہ دے سکے-گندم، آٹا اور اس سے بنی اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے میں پنجاب حکومت کے فیصلوں نے کلیدی کردار ادا کیا-پنجاب حکومت کے فیصلوں کا براہ راست اثر قومی سطح پر مہنگائی کی شرح میں واضح کمی کی صورت میں ہوا-پہلی مرتبہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا ثمر عوام کو ملا -پنجاب میں ڈپٹی کمشنرز نے زائد وصول کیا گیا کرایہ بسوں میں جا کر عوام کو واپس دلوایا -مسافروں سے زائد کرایہ وصول کرنے والے ٹرانسپورٹرز کو جرمانے کیے گئے- قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون پر کمشنرز، ڈپٹی کمشنر ز اوراسسٹنٹ کمشنرز کا شکریہ ادا کرتی ہوں -پنجاب میں کوئی تیل کے کنویں یا خزانہ تو نہیں نکلا، یہاں پر وہی وسائل،وہی بیوروکریسی اور وہی مشینری ہے -فرق یہ ہے کہ ہماری سوچ عوام کے لیے ہے-لوگ سمجھتے ہیں وزیراعلی پنجاب کی کرسی طاقت، جہازوں اور گاڑیوں کے استعمال کے لیے ہے -وزیراعلیٰ کا منصب جو میرے سپرد کیا گیا ہے وہ اس قوم کی امانت ہے اور اس میں خیانت نہیں ہونے دوں گی-عید الاضحیٰ کے دوران شدید گرمی میں ضلعی انتظامیہ نے سڑکوں سے آلائشیں اٹھائیں اور صفائی کے بہترین انتظامات کئے-جو بدبو سڑکوں پہ ہوتی تھی وہ اس مرتبہ کہیں نہیں تھی -پنجاب کی ایڈمنسٹریشن نے 18، 18 گھنٹے کام کیا ہے-صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق تین دن گھر نہیں بیٹھے، سڑکوں میں عوام کے ساتھ موجود تھے -ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری، ناجائز تجاوزات کے خاتمے، قانون کی عملداری اور قیمتوں پر کنٹرول کے لئے انفورسمنٹ اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے -نئی فورس پنجاب کے تمام ڈسٹرکٹ میں عوام کی خدمت کے لیے پھیل جائے گی-انفورسمنٹ اتھارٹی کی بنیادی ذمہ داری مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرناہے-مریم کی دستک پروگرام کے تحت پنجاب کے عوام کی دہلیز پر ہم نے سہولیات کو پہنچایا جا رہاہے- عوام کے گھروں کا دروازہ کھٹکھٹا کر 30 ارب کا رمضان پیکج ڈلیور کیا گیا-صحت کی سہولیات، مفت دوائیاں عوام کی دہلیز پر مہیا کی جارہی ہیں -مریم کی دستک پراجیکٹ کے پہلے فیز میں 10 خدمات کو عوام کی دہلیز پر پہنچانے کا انتظام کیا گیا ہے -کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے ”کی پرفارمنس انڈیکیٹرز” بنا دیے ہیں، پرفارمنس کی خود مانیٹرنگ کرتی ہوں -لا ءاینڈ آرڈر میں بھی بہتری لا رہے ہیں -سابقہ دور میں سکولوں میں طلبہ کی گھوسٹ انرولمنٹ کی گئی -کہیں پر 200بچے تھے تو 40 ٹیچر تھے،کہیں 300 بچے تھے اور دو ٹیچر تھے-انشاء اللہ اس سال ایجوکیشن سیکٹر میں ہر چیز کو ٹھیک کریں گے -پہلی مرتبہ ایجوکیشن سیکٹر کو ری سٹرکچر کرنے جا رہے ہیں، سہولتوں کی فراہمی اورکمی کے حوالے سے سکولوں کی میپنگ کروائی ہے – کریکلم ڈویلپمنٹ،ٹیچر ٹریننگ،ٹیچر اکاؤنٹیبلٹی اور لرننگ آؤٹ کمز کی اسیسمنٹ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے-آؤٹ آف سکول چلڈرن کو اچھے سکولوں میں داخل کرنے کا پورا پلان بنا رہے ہیں -پنجاب حکومت ارلی ایئر ایجوکیشن کو اپنے تعلیمی نظام کا حصہ بنانے جا رہی ہے -جو معذور شخص ویل چیئر افورڈ نہیں کر سکتا ہم اس کے گھر پر ویل چیئر پہنچائیں گے- سکولوں کا دورہ کیا تو پتہ چلا کہ غربت کے باعث اکثر بچے ناشتہ کر کے نہیں آتے -اکثر بچے ناشتہ نہ کرنے کی وجہ سے اسکول میں بے ہوش ہو جاتے ہیں -پنجاب بھر میں پری سکول سے لے کر پانچویں کلاس تک فری میل کا منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں -فری میل 27 ارب روپے کا منصوبہ ہے، اس سے بچوں کی غذائی ضروریات پوری ہوں گی اور گروتھ میں بہتری آئے گی-فری میل منصوبے کا پائلٹ پروجیکٹ ساؤتھ پنجاب سے شروع کیا جائے گا -گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے تمام بچوں کو سکول میں فری دودھ مہیا کیا جائے گا -شہباز شریف صاحب کے دور کی لیپ ٹاپ سکیم کو دوبارہ شروع کرنے جا رہی ہوں -ہر یونین کونسل کی سطح پر سپورٹس گراؤنڈ بنانے کا فیصلہ کیا ہے-کھیل کے میدانوں کو چلڈرن فرینڈلی بنانے کے لیے بھی ہدایات جاری کر دی ہیں -یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کی سلیکشن کا عمل جاری ہے -ایک بھی وائس چانسلر کی تقرری میرٹ کے برخلاف نہیں کی گئی-100دنوں میں کسی رشتہ دار یا جاننے والے دوست، احباب کی سفارش قبول نہیں کی -پنجاب کے سٹوڈنٹس کے لیے 25 ارب روپے سے سکالرشپ پروگرام لا رہے ہیں – تعلیمی قابلیت پر داخلہ لینے والابچہ فیس کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہیں رہے گا-
مریم نواز نے کہاکہ صحت کا شعبہ میرے دل کے بہت قریب ہے -کرپشن اورنااہلی ہمارے صحت کے نظام کا بھی حصہ بن چکی ہے – تہیہ کیاہے کہ ہیلتھ کے شعبے میں انقلاب لا کر دکھائیں گے -تمام رورل ہیلتھ سینٹرز، ٹی ایچ کیو اور ٹرشری ہاسپٹلز کو اپگریڈ کرنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے -دل کے امراض، ٹی بی، کینسر اور ہیپاٹائٹس کی ادویات لوگوں کے گھروں میں پہنچا رہے ہیں – انتہائی خوشی ہوئی جب ایک خاتون نے مجھے دل کی ادوایات دکھائی جو اس کے گھر میں ڈلیور ہوئی تھی -فیلڈ ہاسپٹلز اور کلینک آن ویلز کا منصوبہ کامیاب ترین منصوبوں میں سے ایک ہے-چند ہفتوں میں 12 لاکھ افراد کا ان کی دہلیز پر علاج ہوا ہے-فیلڈ ہسپتالوں میں مفت ادویات کے ساتھ ایکسرے، فری لیب ٹیسٹ اور ای سی جی کی سہولت موجود ہے-انہوں نے ہمیں پولیس کے ڈنڈوں سے مارا، ہم ان کو اپنی کارکردگی سے ماریں گے -جہاں پر ڈاکٹرز کی سہولت موجود نہیں ہے وہاں ڈاکٹرز کو بھیجنے کے لیے مراعات دے رہے ہیں -اس کے بعد دور دراز علاقوں میں ڈاکٹرز کی کمی نہیں رہے گی – وائی ڈی اے بات بات پر ہڑتال پہ چلی جاتی ہے-ساہیوال ہسپتال میں آتش زدگی اوردم گھٹنے سے چار دن میں 13 بچوں کی ہلاکت ہو ئی-تحقیقات کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایکشن لیا تو وائی ڈی اے ہڑتال پر چلی گئی -خانیوال میں نرس کے انجکشن لگانے سے تین بچوں کی ہلاکت ہوئی -نرس کے خلاف ایکشن لیا تو نرسز ہڑتال پر چلی گئیں -میں اس طرح کے مائنڈ سیٹ کے ساتھ میں ڈیل کر رہی ہوں اور ریفارمز لانے کی کوشش کر رہی ہوں -پنجاب میں بے گھر افراد کے لئے اپنی چھت اور اپنا گھر منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں -پنجاب حکومت آسان شرائط پرگھر بنانے کے لئے 15 لاکھ روپے کا بلا سود قرض دے گی -پنجاب حکومت عوام کو گھر بناکر بھی دے گی-یہ 50 لاکھ گھر وں جیسا جھوٹا نعرہ نہیں،ہم لوگوں کو اصلی گھر دینے جا رہے ہیں -پانچ سال بعد پنجاب کی کوئی گلی اور سڑک ٹوٹی نہیں ہوگی، صفائی اور ڈرینج کا پورا نظام موجود ہوگا -پنجاب پہلا صوبہ ہے جس نے سکھ میرج ایکٹ کو نافذ کیا ہے -عوام کا پیسہ بچانے کے لئے وزارتوں اور محکموں کی ری سٹرکچر نگ پر کام شروع کر دیا ہے -یہ تمام صرف 90 دن کے منصوبے ہیں -100 دن میں جو کام کیا یہ 300 برسوں میں بھی سب مل کر نہیں کر سکتے –