میڈیا رپورٹ کے مطابق ورک پرمٹ نہ لگانے کے اس فیصلے کے اجراء کے تقریبا 14 ماہ بعد وزراء کونسل کے فتویٰ اور قانون سازی کے محکمے نے ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیمی قابلیت کے حامل 60 سال یا اس سے زائد عمر رسیدہ غیر ملکی تارکین وطن کے ورک پرمٹ کے اجراء پر پابندی کے فیصلے کو منسوخ کردیا ، کچھ روز قبل کویت چیمبر آف کامرس کے چیرمین محمد جاسم الصقر نے بھی ولی عہد کویت شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح سے اسی سلسلے میں ایک خصوصی ملاقات بھی کی تھی . . .
کویت سٹی(قدرت روزنامہ) کویت سے پاکستانیوں اور دیگر غیرملکیوں کیلئے شاندار خبر آئی ہے کہ خلیجی ملک میں 60 سال سے زائد عمر کے غیرملکی افراد کے ورک پرمٹ پر پابندی عائد نہیں جائے گی ، غیر ملکی تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی کا فیصلہ منسوخ کردیا گیا ، وہ تمام لوگ جن کے پاس عارضی رہائشی اجازت نامے ( اقامہ کی تمدید ) تھے اب وہ اپنے رہائشی اجازت ناموں کو مستقل میں تبدیل کر سکیں گے تاہم تجدید کی فیس کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے .
تفصیلات کے مطابق کویت کے فتویٰ اور قانون سازی کے ایک سینئر ذرائع نے مقامی روزنامہ کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 60 سال یا اس زائد عمر رسیدہ غیر ملکی تارکین وطن کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر پابندی کے فیصلے کو منسوخ کردیا گیا ہے جب کہ 60 سال یا اس سے زائد ہائی اسکول ڈپلومہ یا اس سے کم تعلیم والے غیر ملکیوں کے ورک پرمٹ پر پابندی لگانے کا کوئی قانونی فیصلہ نہیں کیا گیا ، ڈائریکٹوریٹ برائے افرادی قوت ورک پرمٹ دینے کے قواعد اور طریقہ کار جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے ، اس لیے ڈائریکٹوریٹ برائے افرادی قوت اتھارٹی کی طرف سے اگست 2020ء میں جاری کیا گیا فیصلہ قانونی طور پر کوئی حیثیت نہیں رکھتا کیونکہ قابلیت میں کمی کی بنیاد پر یہ فیصلہ جاری کرنا کوئی مجاز نہیں رکھتا جب کہ اتھارٹی کا ڈائریکٹر ورک پرمٹ دینے کے لیے قوانین اور طریقہ کار جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے .
متعلقہ خبریں