بلوچستان میں صنفی مساوات کیلئے معاشرتی رویوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، عظمیٰ یعقوب

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)فورم فارڈ گینیٹی انیشیٹیوز پاکستان اور کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن بلوچستان، ہیومن رائٹس کمیشن گورنمنٹ آف پاکستان صوبائی چیپٹر بلوچستان اور ایم ایچ ایم ٹیکنیکل ورکنگ گروپ نے بلوچستان میں صنفی مساوات خواتین کی صحت ، بنیادی حقوق اور ترقی نسواں کے لئے باہمی سمجھوتے کی دستاویزات پر دستخط کئے ہیں، جس کے تحت بلوچستان میں خواتین کو ہر شعبہ زندگی میں یکساں مواقعوں کی فراہمی کے لئے باہمی تعاون سے اقدامات اور شعوری آگاہی مہم چلائی جائے گی، گزشتہ روز ایف ڈی آئی اور تینوں اداروں کے مابین ایم او یو پر دستخط ہوئے اس موقع پر عظمیٰ یعقوب، فوزیہ شاہین، ڈاکٹر طاہرہ کمال اور فرخندہ اورنگ زیب نے خواتین کے قانونی، آئینی، سماجی اور اقتصادی قوانین کے عملی اطلاق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صنفی مساوات کو یقینی بنانے میں حکومت اور معاشرے کے دیگر طبقات کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے خواتین سے متعلق قوانین کے عملی اطلاق و نفاذ میں معاشرتی رویوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے صحت اور تعلیم صوبائی شعبے ہیں اور صوبائی سطح پر انتظامی ساخت کو بہتر بنانے سے بہبود آبادی سے متعلق بیشتر مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے . انہوں نے کہا کہ کوئی بھی معاشرہ خواتین کی تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا لیکن بدقسمتی سے خواتین کی تعلیم کے لحاظ سے ہمارے اعداد و شمار حوصلہ افزا نہیں، ملک کے کئی علاقوں بالخصوص بلوچستان میں خواندگی کی شرح بہت کم ہے جس کے لئے حکومت کے ساتھ ساتھ غیر سرکاری اداروں کو آگے آنے کی ضرورت ہے .

. .

متعلقہ خبریں