کارساز حادثہ کیس : عدالت کا ملزمہ نتاشا کے شوہر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم
کراچی (قدرت روزنامہ)کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے کارساز حادثہ کیس میں ملزمہ نتاشا اقبال کے شوہر دانش اقبال کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے تفتیشی افسر کو کیس کی فائل بھی طلب کرلی۔
کارساز حادثہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ملزمہ نتاشا دانش کے شوہر دانش اقبال کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔
تحریری حکم میں عدالت نے تفتیشی افسر سے کیس کی فائل بھی طلب کی ہے، اس ضمن میں عدالت نے نے ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر، تفتیشی افسر اور مدعی مقدمہ کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے دانش اقبال کی ضمانت پر فریقین سے 6 ستمبر کو دلائل طلب کرلیے، دانش اقبال کے وکیل عامر منسوب ایڈووکیٹ نے عبوری ضمانت کی درخواست جمع کرائی تھی۔
نتاشا کا ذہنی توازن درست نہیں، وکیل
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نتاشا دانش کے وکیل عامر منصوب نے کہا کہ میڈیا پر کیس سے متعلق بہت سی باتیں چل رہی ہیں، نتاشا کا ذہنی توازن درست نہیں،وہ 18 اگست 2005ء کو پہلی بار ذہنی امراض کے وارڈ میں داخل ہوئی تھی۔
وکیل عامر منصوب کا کہنا تھا کہ نتاشا کے اسپتال کا ریکارڈ عدالت میں پیش کررہے ہیں، وقوعہ کے روز بھی نتاشا کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی، نتاشا کی میڈیکل رپورٹ پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے شراب نوشی ٹیسٹ کے لیے نتاشا کے خون اور پیشاب کے نمونے لیے تھے لیکن ٹیسٹ کی رپورٹ عجیب سی ہے، پیشاب کے نمونے میں میتھا فیٹا مائن ہے مگر اس کے آثار خون میں نہیں۔
’یہ نتاشا کمپنی کی مالک نہیں، وہ نتاشا کوئی اور ہے‘
وکیل نے بتایا کہ نتاشا ذہنی مریضہ ہیں اور اس حوالے سے دوا بھی لیتی ہیں، ہوسکتا ہے کہ ان کے نمونوں میں ان دواؤں کا کوئی کیمکل ہو، میڈیکل رپورٹ کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔ عامر مںصوب نے کہا کہ نتاشا کسی کمپنی کی مالک نہیں ہے، وہ نتاشا کوئی اور ہے۔
عامر منصوب نے کہا کہ درخواست ضمانت میڈیکل پر نہیں میرٹ پر لگائی ہے، نتاشا کے پاس 2031 تک کا برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہے، ہمارے اور برطانوی قوانین کے مطابق پاکستان آمد کے 6 ماہ بعد وہ لائسنس قابل قبول ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ نتاشا کے پاسپورٹ کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرارہے ہیں، نتاشا 2 اگست 2024 کو لندن سے پاکستان کراچی آئی تھی اور بنا اجازت گاڑی لے کرنکلی تھی، یہ گاڑی دانش اقبال نہیں بلکہ کمپنی کی ملکیت ہے۔
مدعی فیملی سے صلح سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہیں علم نہیں، پراسیکیوشن کی جانب 322 کا اطلاق غلط ہے، منشیات سے متعلق مقدمہ سمجھ سے بالاتر ہے، جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کا اطلاق شراب پی کر گاڑی چلانے پر ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ واضح رہے کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر رواں ماہ 19 اگست کو ملزمہ نتاشا دانش نے ٹریفک حادثے میں موٹرسائیکل سوار عارف اور ان کی بیٹی آمنہ کو اپنی ایس یو وی کار سے کچل کر ہلاک کردیا تھا۔
ملزمہ کے وکیل نے عدالت میں اپنی مؤکل کو نفسیاتی مریض ثابت کرنے کی کوشش تھی تاہم جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ نے ملزمہ کو نفسیاتی اور دماغی طور پر تندرست قرار دیا تھا۔