وفاقی حکومت دکی واقعے پر پارلیمان کی ایک خصوصی کمیٹی بنائیں، سردار یعقوب ناصر

لورالائی(قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر رکن قومی اسمبلی سردار یعقوب خان ناصر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت دکی سانحہ پر پارلیمان کی ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے اور مذکورہ کمیٹی دکی جاکر خود تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات کرکے تفصیلی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرے تاکہ اصل حقائق سے ایوان اور حکومت اور قوم کو اگاہی ملے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ میں ایک واقعہ راڑہ شم کے مقام پر رونما ہواجسمیں پنجا ب کے 26 افراد شہید ہوئے اور اور اب دکی میں21 لیبرز کو نشانہ بنایا گیا لیکن تاحال کوئی ملوث ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ اسکی جسکی پرزور مزمت کرتا ہوں صوبائی حکومت اور وفاقی عوام کے جان ومال کے تحفظ کے زمہ دار ہیں ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ حکومت اسکی جوڈیشل انکوائری کراتی تاکہ لیبرز اور دیگر بے گناہوں کو انصاف ملتا میں نے دکی کے مسئلہ پر اسمبلی میں بھی بات کی ہے ان واقعات میں ملوث افراد انسان نہیں بلکہ وحشیوں سے بھی بد تر ہیں دکی کے امن کو خراب کرنے کی ہر مزموم سازش کو ہم عوام کے مدد سے ہمیشہ ناکام بنادینگے میں ایک مرتبہ پھرضلعی انتظامیہ لورالائی ڈویژن کے کمشنر اور صوبائی حکومت اس حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھا کر دکی میں مزدورں اور مقامی شہریوں کو تحفظ فراہم کریں عدم تحفظ کی وجہ سے ہزاروں لیبرز کام چھوڑ کر دکی کو چھوڑ چکے ہیں اس حوالے سے محکمہ داخلہ و وفاق فوری اقدامات لینے کی درخواست کرتا ہوں دہشت پھیلانے والے ہمارے امن اور جان ومال کے دشمن بن گئے ہیں حکومت انتظار کئے بغیر امن کے عملی قیام کو یقینی بنانے کیلئے فل پروف سیکیورٹی اور جامع پلان تشکیل دے قبائلی اور سیاسی لوگ اپنی زمہ داری ادا کرنے کی ضرورت ہے دکی میں کان کنی لوگوں کے روزگار کا واحد زریعہ ہے اس کاروبار کو بھی تباہ کیا گیا تو لوگوں کا معاشی قتل ہوگا انہوں نے کہا کہ دکی کے امن کو جان بوجھ کر خراب کیا جارہا ہے جسکی کسی کو اجازت نہیں دینگے واقعہ سے مقامی ٹھیکداروں کا بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہمیں تعجب ہوتا ہے کہ اتنا بڑا حملہ کرکے کس طرع دہشت گرد پیدل فرار ہو گئے انہوں نے کہا کہ پولیس لیویز اور سیکورٹی ادارے فوری طور پر دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے کاروائی کریں انہوں نے کہا کہ دکی میں 40 ہزار مزدور کام کررہے ہیں مگر بدامنی کی وجہ سے کول مائنز بند ہوگیے . .

.

متعلقہ خبریں