گنڈاپور کا کہیں نہ کہیں اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے، خواجہ آصف
گنڈاپور کی اہمیت اسی رابطے کیوجہ سے ہی ہے، پی ٹی آئی قیادت عمران کی رہائی نہیں چاہتی ورنہ ان کی دکانیں بند ہوجائیں گی
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا کہیں نہ کہیں اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے اور گنڈاپور کی اہمیت اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی وجہ سے ہی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ کل اپنی ڈوبتی کشتی بچانے کے لیے انتہائی گھٹیا اور غلیظ حرکت کی گئی، سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں، پاکستان کے 28 لاکھ شہری سعودی عرب میں کام کرتے ہیں، پاکستان کو ملنے والی ترسیلات زر کا سعودی عرب سے ڈائریکٹ تعلق ہے، بشری بی بی نے جس ملک کے بارے میں بیان دیا اسی کی دی ہوئی گھڑی بیچ دی، ساری سیاسی حرکتوں کے باوجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو تقوی کا زعم بھی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پیرنی صاحبہ کی آڈیو بھی موجود ہے جس میں وہ سامان کے آنے جانے پر ملازموں کو جھاڑ رہی ہیں، یہ حقیقت ہے کہ انہوں نے تحفہ لیا اس کی غلط قیمت لگوائی اور معمولی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی، مذہب اور دین پر جعلی کلیم کرنے والوں کے بچے صیہونیوں کے پاس پل رہے ہیں، بھٹو اور شریف خاندان کو سیاسی وراثت کا طعنہ دینے والوں کے ہاں نہ صرف موروثی سیاست ہو رہی ہے بلکہ ورثا میں لڑائی بھی ہو رہی ہے، پاکستان کی سیاست میں اتنی پستی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں سیاسی ورثے کی لڑائی چل رہی ہے پی ٹی آئی میں نند اور بھابھی کا جھگڑا چل رہا ہے پی ٹی آئی میں تین خواتین ایک طرف اور بشری ی بی ایک طرف ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت نے مذہبی اور اخلاقی طور پر دیوالیہ پن کا مظاہرہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بشری بی بی نے متنازع بیان اپنی ڈوبتی سیاسی کشتی کو بچانے کے لیے دیا، ایک قبضہ گروپ لاہور دوسرا پاکپتن کا ہے، کیا آپ لوگوں کی جیبوں میں ہی ہاتھ ڈال سکتے ہیں؟ یہ کام تو جیب کتروں کا ہے اس سے بہتر ہے کہ ڈی چوک میں کپڑا بچھا کر پیسے اکٹھے کرنا شروع کردیں، کرپشن کی داستانیں بزدار اور فرح گوگی سے شروع ہوئیں اور توشہ خانہ کی صورت میں نیا باب کھلا، بشری بی بی کے سعودی عرب پر الزامات افسوسناک ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں مسلسل خون ریزی ہو رہی ہے، خیبر پختون خوا کے وزیراعلی کو دہشت گردی پر حملہ آور ہونا چاہیے لیکن وہ ہر چوتھے دن وفاق پر چڑھ دوڑتے ہیں، یہ ملک کی معیشت پر حملہ آور ہوتے ہیں، پہلے انہیں امریکا کی غلامی نامنظور تھی آج انہیں امریکا کی غلامی منظور ہے، اب یہ سعودی عرب کی غلامی نا منظور کا نعرہ لگائیں گے ان میں سے بہت سارے لوگوں کو بانی پی ٹی آئی کی رہائی سوٹ نہیں کرتی۔
انہوں ںے کہا کہ پی ٹی آئی نے سات ہزار دہشت گردوں کو صوبے میں لاکر بسایا، پارا چنار میں دہشت گردی کرنے والوں کا ریاست بندوبست کرے گی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وراثت میں سب سے بڑا حصہ بچوں کا ہوتا ہے لیکن ان کے بچے یہودیوں کے پاس پل رہے ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ ملکی خارجہ پالیسی پر حملہ کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے بعض لوگ نہیں چاہتے کہ ان کے بانی چیئرمین رہا ہوں، حکومت کا پی ٹی آئی سے کوئی رابطہ نہیں نا ہی مذاکرات نہیں چل رہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ کیا وزیراعلیٰ کے پی کا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ ہے؟ اس پر خواجہ آصف نے جواب دیا کہ میں بھی یہی سوچ رہا ہوں، جس طرح اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں علی امین نے تابعداری کا مظاہرہ کیا اس پر شک کرنا تو بنتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کا اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں مگر علی امین گنڈاپور کا کہیں نہ کہیں اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ہے کیوں کہ وہ وزیراعلیٰ ہیں اس وجہ سے ان کا رابطہ رہتا ہے اور گنڈاپور کی اہمیت اسٹیبلشمنٹ سے رابطے کی وجہ سے ہی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نہیں چاہتی کہ عمران خان رہا ہوں اگر وہ رہا ہوئے تو باقی رہنماؤں کی دکان نہیں چلے گی۔