ایلون مسک کی اسٹار لنک پاکستان آ رہی ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزا فاطمہ کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی سیٹلائٹ کمپنی اسٹار لنک کو پاکستان لانے کوششیں کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر پلوشہ خان کا کہنا تھا وزارت آئی ٹی جو بھی اقدام اٹھاتی ہے ذمہ داری وزارت داخلہ پر ڈال دیتی ہے، سمجھ نہیں آتی ہمارے پاس وزارت آئی ٹی کیوں ہے؟
وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزا فاطمہ نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیکا قوانین میں ترمیم زیر غور ہیں، فیک نیوز کو ہمیں ہی ریگولیٹ کرنا ہے، انٹرنیٹ سست ہونے کی ٹیکنیکل وجوہات بھی ہیں، انٹرنیٹ کا استعمال بڑھ گیا ہے، ہم نے 3 برس میں آئی ٹی میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی، اپریل میں 5جی اسپیکٹرم کی نیلامی ہو جائے گی۔
چیئرمین پاکستان سافٹ وئیر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) سید سجاد نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ٹی انڈسٹری 30 فیصد کے حساب سے ترقی کر رہی ہے، نیشنل سیکیورٹی کو خطرے کی صورت میں انٹرنیٹ سروس بند ہو سکتی ہے، تمام ممالک وی پی این کو مانیٹر کرتے ہیں، حکومت کو تجویز دی ہے کہ وی پی اینز کو مقامی سطح پر رجسٹر کرے کیونکہ فری وی پی اینز سے ڈیٹا سیکیورٹی کے خطرات ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ یکم جنوری سے وی پی این کی لائسنسنگ شروع کر دیں گے، وی پی این کی لائسنسنگ سے مسئلہ حل ہو جائے گا۔ انٹرنیٹ وی پی این کی وجہ سے سلو نہیں جبکہ کمیٹی ارکان نے انٹرنیٹ مجموعی طور پر سلو ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
سینیٹر انوشہ رحمان کا کہنا تھا 2018 میں ہم نے وی پی این رجسٹر کیے لیکن انٹرنیٹ پر کوئی مسئلہ نہیں ہوا، ہم نے بھی وائٹ لسٹنگ کی اور گرے ٹریفک روکنے کے لیے اقدامات کیے لیکن انٹرنیٹ متاثر نہیں ہوا۔
سینیٹر پلوشہ خان نے استفسار کیا پاکستان میں انٹرنیٹ کیوں سست ہے؟ اس پر کیا پالیسی ہے؟ جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ انٹرنیٹ اسپیڈ کم ہونے سے متعلق کوئی پالیسی نہیں ہے، انٹرنیٹ اسپیڈ پر کوئی پالیسی ہے تو حکومت سے پوچھا جائے۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا انٹرنیٹ کم کرنے کی وجہ کوئی کمیٹی کو بتائیں تاکہ لوگوں کے مسائل حل کر سکیں جبکہ سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا یہ کوئی نہیں بتائے گا اس کی اصل وجہ پی ٹی آئی کو روکنا ہے، حکومت صرف پی ٹی آئی کے خلاف یہ اقدم کررہی ہے۔
سینیٹر افنان اللہ نے پوچھا کہ کس دہشتگرد نے وی پی این استعمال کیا ہے؟ جس پر وزیر مملکت کا کہنا تھا میں سیکیورٹی معاملات پر یہاں بات نہیں کر سکتی، کسی سکیورٹی وجوہات پر انٹرنیٹ بند کرنا پڑا تو بھاری دل سےکریں گے، آج انٹرنیٹ بالکل ٹھیک چل رہا ہے۔