شینگن ویزا مسترد ہونے میں پاکستانی کس نمبر پر ہیں؟
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)یورپ میں 29 شینگن ممالک ہیں جو ایک معاہدے کے تحت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اس معاہدے کے مطابق، ان ممالک کے لیے کسی ایک ملک کا ویزا حاصل کرنے والا فرد باقی شینگن ممالک میں بھی سیر کے لیے جاسکتا ہے۔
گیلپ پاکستان کے مطابق، 2023 میں 86 ہزار 898 پاکستانی شہریوں نے شینگن ویزا کے لیے درخواستیں جمع کرائیں، یورپی ممالک کی جانب سے ان میں سے 52 فیصد درخواستیں مسترد کردی گییں جس کے بعد پاکستانی قوم شینگن ویزا مسترد ہونے میں دوسرے نمبر آگئی ہے۔
قبل ازیں، شینگن ویزا انفو نے رواں برس اعداد و شمار جاری کیے تھے، جس کے مطابق، 2023 میں پاکستانیوں کی شینگن ویزا کی درخواستیں سب سے زیادہ مسترد کی گییں۔
شینگن ممالک
شینگن ممالک میں آئرلینڈ اور سائپرس کے علاوہ یورپی یونین کے تمام رکن ممالک شامل ہیں۔ جرمنی، آسٹریا، بیلجیئم، کروشیا، جمہوریہ چیک، ڈنمارک، ایسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، یونان، ہنگری، آئس لینڈ، اٹلی، لٹویا، لیکٹنسٹائن، لیتھوانیا، لکسمبرگ، مالٹا، نیدرلینڈز، ناروے، پولینڈ، پرتگال، سلوواکیہ، سلووینیا، اسپین، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ شینگن ریاستیں ہیں۔ یورپی یونین کے ارکان بلغاریہ اور رومانیہ میں صرف شینگن کی کچھ دفعات کا اطلاق ہوتا ہے۔
دوسری جانب بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ 2023 میں بیرون ملک جانے والے شہریوں کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان دنیا کے پہلے نمبر تھا۔ بلومبرگ کے مطابق، 2023 میں پاکستان سے ڈاکٹرز، انجینئرز اور اکاؤنٹینٹس سمیت 10 لاکھ ہنرمند افراد نے روزگار کے حصول کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کا رخ کیا۔
بلومبرگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سے شہریوں کے اتنی بڑی تعداد میں بیرون ملک جانے کی سب سے بڑی وجہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری تھی۔