ایم کیو ایم کے حکمران اتحاد سے نکلنے کے اشارے، خالد مقبول اور فاروق ستار کی حکومت پر کڑی تنقید


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر و وفاقی وزیر برائے تعلیم و سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور پارٹی کے ایک اور اہم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاقی حکومت سے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے الگ الگ جگہوں پر گفتگو کرتے ہوئے ایسی باتیں کیں جن سے ان کے ن لیگ اور پیپلز پارٹی دونوں کے خلاف تحفظات سامنے آئے ہیں۔
ایم کیو ایم واحد جماعت ہے جو وزارتیں چھوڑ بھی دیتی ہے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت سے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم وہ واحد جماعت ہے جو حکومت میں رہتے ہوئے بھی وزارتیں چھوڑ دیتی ہے۔
کورنگی انڈسٹریل ایریا میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے کراچی کیمپس کے افتتاح کے موقع پر خطاب اور پھر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کو وزارتوں کا کبھی شوق نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومتوں کے ساتھ رہنے اور حکومتوں سے نکلنے کا تجربہ کچھ اچھا نہیں رہا۔
’کراچی کے بلدیاتی انتخابات پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کی ایک سازش تھی‘
ڈاکٹر خالد مقبول کا کہنا تھا کہ کراچی کے بلدیاتی اختیارات ایک دھوکا ہیں اور وہ انتخابات نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کی سازش تھی جس میں جماعت اسلامی بھی برابر سے شریک رہی اسی لیے ہم نے اس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے تو ملک ترقی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح کراچی کے تاجر پورے پاکستان کو چلاتے ہیں اسی طرح کراچی کے تعلیمی اداروں کو بھی ان کی شراکت کی ضرورت ہے کیوں کہ یہیں سے کراچی اور پاکستان کا مستقبل نکلتا ہے۔
ہم بھی تو حکومت کے اتحادی ہی ہیں، ڈاکٹر فاروق ستار
دریں اثنا سماء ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم سے قبل ادارے ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے اس لیے ہم نے موجودہ صورتحال میں اپنا کردار ادا کیا کیوں کہ ہمیں یقین دلایا گیا تھا کہ ترمیم کے بعد ہمارے مسائل کی طرف توجہ دی جائے گی جن میں انفرا اسٹرکچر کے حوالے سے فنڈز اور منصوبوں کی رفتار تیز کرنا شامل ہے۔
ایم کیو ایم رہنما کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم کا تعلق بڑی جماعتوں کے اقتدار کی رسہ کشی سے ہے اور یہ ترمیم ن لیگ اور پی پی کو سوٹ کرتی تھی لیکن پی ٹی آئی کو نہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں مصنوعی اکثریت لے کر کراچی کو کالونی بنا رہی ہے اور بلدیاتی انتخابات میں جو حلقہ بندیاں ہوئیں وہ سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی پی کے اکثریتی علاقوں میں ان کا ووٹ بینک 15 سے 20 فیصد سے زیادہ نہیں اور انہوں نے 20 فیصد کو کھینچ تان کر حلقے بڑھا دیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو پیپلز پارٹی کو ہی تو سر پر نہیں بٹھانا، ہم بھی تو اتحادی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے تو سمجھداری سے وزارتوں سے دور رہ کر آئینی عہدوں پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *