بھارت، لوک سبھا میں متنازع ’ون نیشن، ون الیکشن‘ بل منظور، کانگریس کی شدید تنقید
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارتی لوک سبھا میں متنازع بل ’ون نیشن، ون الیکشن‘ اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا گیا ہے، تاہم دو تہائی اکثریت نہ ملنے پر قانون نہ بن سکا۔
لوک سبھا میں آج ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ یعنی ’ایک ملک، ایک انتخاب‘ کو لے گرما گرم بحث دیکھنے کو ملی،وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے لوک سبھا اسپیکر سے ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل کو صلاح و مشورہ کے لیے جے پی سی کے پاس بھیجنے کی گزارش کی جسے منظور کرلیا گیا ہے۔
لوک سبھا میں اس بل کی اپوزیشن رہنماؤں نے سخت مخالفت کی، لیکن ووٹنگ کے بعد یہ ایوان زیریں میں پیش کیا گیا، ووٹنگ میں یہ بل منظور ہوگیا، بل کی حمایت میں 269 ووٹ پڑے جبکہ مخالفت میں 198 ووٹ پڑے، بعد ازاں وزیر قانون ارجن رام میگھوال کی سفارش پر بل کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔
بل پر ووٹنگ کے لیے مجموعی طور پر 461 ووٹ پڑے اور اکثریت کے لیے 307 ووٹ چاہیے تھے، لیکن اسے 44 ووٹ کم ملے، یہی وجہ ہے کہ کانگریس رکن پارلیمنٹ منکم ٹیگور نے ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کی تجویز کو ناکام قرار دیا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل پر بحث کے دوران کہا کہ ’جب یہ آئین ترمیمی بل کابینہ کے پاس بحث میں آیا تھا تبھی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اسے جے پی سی کو دینا چاہیے۔ اس پر سبھی سطح پر تفصیلی گفتگو ہونی چاہیے، رول 74 کے تحت وہ اس بل کے لیے جے پی سی کی تشکیل کی تجویز کریں گے۔‘
دوسری جانب کانگریس کے کئی سرکردہ لیڈران نے آئین ترمیمی بل کی سخت مخالفت کی ہے۔ جئے رام رمیش نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک ملک، ایک انتخاب بل صرف پہلا سنگ میل ہے۔ اصل مقصد ایک نیا آئین لانا ہے۔ آئین میں ترمیم کرنا ایک بات ہے، لیکن ایک نیا آئین لانا آر ایس ایس اور پی ایم مودی کا اصل مقصد ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر گورو گگوئی نے کہا کہ یہ آئین اور لوگوں کو ووٹ دینے کے حق پر حملہ ہے، بل کی مخالفت میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری اور سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دھرمیندر یادو نے ایوان میں پُرزور تقریر بھی کی۔
سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے بھی اس بل کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ حقیقی جمہوریت کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔
’ون نیشن، ون الیکشن‘ بل کیا ہے؟
ستمبر 2023 میں انڈیا میں’ ون نیشن ون الیکشن‘ کی خبریں میڈیا اور سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں اس سلسلے میں مودی حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی تھی تاکہ ملک بھر میں ایک وقت اسمبلیوں اور پارلیمنٹ کے انتخابات کروانے کا جائزہ لیا جا سکے، یعنی ’ون نیشن، ون الیکشن‘ کا مطلب ہے کہ بھارت میں مرکز اور تمام ریاستوں میں ایک ہی دن الیکشن ہوں اور ان کا نتیجہ بھی ایک ساتھ آئے۔