وزن کم کرنے والی معروف دوا لوگوں کو اندھا کرنے لگی
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)محققین نے ذیابیطس اور وزن میں کمی کی دو مشہور ادویات اور آنکھوں کے ایک نایاب مسئلے کے درمیان ایک تشویشناک تعلق پایا ہے جو لوگوں کے نابینا ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ ذیابیطس اور وزن کم کرنے کی کچھ دوائیں لیتے ہیں، جیسے اوزیمپک اور ویگووی (Ozempic and Wegovy) لینے سے لوگوں میں NAION نامی آنکھوں کی نایاب حالت ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے، جو بینائی کی کمی کا سبب بن سکتا ہے۔
نائیون آنکھوں کی ایک نایاب حالت ہے جہاں آپٹک اعصاب، جس میں دس لاکھ سے زائد چھوٹے ریشے موجود ہوتے ہیں، خون کا بہاؤ کافی نہیں ہوتا ہے، جس کی وجہ سے اچانک بینائی ختم ہوجاتی ہے۔ یہ صرف چند لوگوں کو متاثر کرتا ہے جس کا بدقسمتی سے ابھی تک کوئی مؤثر علاج نہیں مل سکا۔
تحقیق سے پتا چلا ہے کہ ذیابیطس کے لیے سیمگلوٹائڈ لینے والے افراد میں NAION ہونے کا امکان 4 گنا زیادہ ہوتا ہے۔ جو لوگ اسے وزن کم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں ان کے لیے خطرہ 7 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر ریزو کے مطابق میں یہ نہیں کہہ رہا کہ مریض اپنی دوائی لینا چھوڑ دیں۔ یہ صرف ایک انتباہ ہے کہ وہ زیادہ محتاط رہیں۔ ڈاکٹروں اور مریضوں کو اس دوا کو استعمال کرنے کا فیصلہ کرنے سے قبل اس کے خطرات اور استعمال سے متعلق بات کرنی چاہئے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے علاج کے لیے سیماگلوٹائڈ لینے سے آنکھوں کی نایاب حالت کا خطرہ 7 گنا بڑھ جاتا ہے، اور اسے ٹائپ 2 ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال کرنے سے خطرہ 4 گنا بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ ٹائپ 2 ذیابیطس کے 710 مریضوں میں سے سیماگلوٹائڈ لینے والوں میں NAION ہونے کا امکان تقریباً 9 فیصد تھا، جب کہ دوسری دوائیں لینے والوں میں 2 فیصد سے بھی کم خطرے کا امکان تھا۔