جنسی سرگرمی اور امراض قلب کے مابین کیسا رشتہ ہے؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)باقاعدگی سے ورزش کرنا یقیناً قلبی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ بات تو سبھی جانتے ہیں کہ باقاعدگی سے ورزش کرنے سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
تاہم، اب ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنسی سرگرمیوں میں باقاعدگی بھی انسان کو امراض قلب خصوصاً ہارٹ اٹیک سے محفوظ رکھتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا بھی کہنا ہے کہ جنسی سرگرمیاں انسان کو امراض قلب کے علاوہ بعض کینسرز، ذہنی دباؤ اور دیگر مسائل سے محفوظ رکھتی ہیں اور یہ انسان کی جذباتی صحت کے لیے بھی بے حد ضروری ہیں۔
نیشنل لائبریری آف میڈیسن کو جمع کرائی گئی اس ریسرچ میں کم جنسی سرگرمیوں اور ہائی بلڈ پریشر والے افراد میں ہونے والی اموات کے درمیان تعلق کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔ تحقیق میں نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے کے اعدادوشمار کا استعمال کرتے ہوئے 20 سے 59 سال کی عمر کے امریکی شہریوں میں جنسی سرگرمی اور امراض قلب کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا ہے۔
ڈیٹا بیس کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم جنسی سرگرمیوں اور امراض قلب کا تعلق ایسے افراد میں زیادہ نظر آتا ہے جن کی عمر زیادہ ہو یا وہ ذیابیطس، موٹاپے اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوں۔ اس کے برعکس جو افراد ان مسائل کا شکار نہ ہوں ان میں جنسی سرگرمی ایسے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ریسرچ کے مطابق، ٹیسٹوسٹیرون لیول میں کمی بھی جنسی سرگرمیوں میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ اس کے علاوہ وہ افراد جو ڈائی یوریٹکس اور بیٹا بلاکرز جیسی ادویات کا استعمال کرتے ہیں انہیں زیادہ جنسی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے اور یہ حالت ممکنہ طور پر امراض قلب کا باعث بھی بن سکتی ہے۔
تحقیق کرنے والے ماہرین نے زیادہ یا کم جنسی سرگرمیوں والے افراد کو ضرورت پڑنے پر ڈاکٹر سے مشورہ لینے کی ہدایت کی ہے کیونکہ کم یا زیادہ جنسی سرگرمیاں اریکٹائل ڈسفنکشن کا باعث بن سکتی ہیں اور یہ امراض قلب کی پیشگی علامت ہوتی ہے۔