کیا کوئٹہ ڈیولپمنٹ پیکج شہریوں کی تقدیر بدل پائےگا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ان دنوں کوئٹہ ڈیولپمنٹ پیکج کے تحت مختلف شاہراہوں کی توسیع کا سلسلہ جاری ہے۔ پیکج میں سریاب روڈ، سبزل روڈ، زرغون روڈ، ڈبل روڈ اور ان سے ملحقہ شاہراہوں کو دورویہ کرنے، سڑک کے درمیان ڈیوائڈرز اور اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے ساتھ ساتھ تزئین و آرائش بھی کی جارہی ہے۔
کوئٹہ ڈیولپمنٹ پیکج کے پراجیکٹ ڈائریکٹر رفیق احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 2017 میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے بلوچستان آمد کے موقع پر اس منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ اس پراجیکٹ کے تحت 5 اہم شاہراہوں جن میں سریاب روڈ، سبزل روڈ، لنک بادینی روڈ، جوائنٹ روڈ اور ریڈیو ٹاور سے ملحقہ سڑک کو شہر کے دونوں اطراف میں واقعہ بائی پاس سے ملانا شامل تھا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے دور حکومت میں یہ منصوبہ وفا قی پی ایس ڈی پی سے نکال دیا گیا، اس دوران اس وقت کے وزیر اعلیٰ جام کمال خان نے منصوبے کو صوبائی پی ایس ڈی پی میں شامل کیا تاہم تین سال کی کوششوں کے بعد سال 2020 میں اس پراجیکٹ پر باقاعدہ کام کا آغاز کردیا گیا۔
رفیق احمد نے بتایا کہ پراجیکٹ کے لیے حکومت کی جانب سے 32 ارب روپے مختص کیے گئے تھے تاہم اب تک بجٹ کا 40 فیصد ہی استعمال کیا گیا ہے اور منصوبے کا 90 سے 95 فیصد تک کام مکمل کرلیا گیا ہے، پراجیکٹ جلد مکمل کرلیا جائےگا اور یہ بلوچستان کی تقدیر بدل دےگا۔
رفیق احمد نے کہاکہ بعض عناصر سوشل میڈیا پر اس پراجیکٹ کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم یہ منصوبہ عوام کو بے پناہ فائدہ پہنچائےگا۔
دوسری جانب کوئٹہ کے باسیوں نے پراجیکٹ سے متلعق ملے جلے رجحان کا اظہار کیا ہے۔
وی نیوز سے بات کر تے ہوئے کوئٹہ کے شہری احمد نواز نے کہاکہ ایک جانب جہاں پراجیکٹ سے کئی اہم شاہراہیں دورویہ ہورہی ہیں وہیں اس پراجیکٹ کی کوالٹی بین الاقوامی طرز کی نہیں۔ حال ہی میں بنائی گئی سڑکیں کناروں سے اکھڑنا شروع ہوگئی ہیں۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کوئٹہ ڈیولپمنٹ پراجیکٹ عوام کی تقدیر نہیں بدل سکے گا۔ شہر کے عوام کے مسائل سڑکوں کو دورویہ کرنے سے حل نہیں ہوں گے۔ شہریوں کے مسائل تعمیراتی کام نہیں بلکہ بہتر روز گار کی فراہمی اور تعلیم، صحت، بجلی، گیس اور پانی جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی سے حل ہوں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق سب سے بڑھ کر جان کا تحفظ عوام کی ضرورت ہے، ماضی میں بھی شہر کو خوبصورت بنانے کے لیے کئی منصوبوں کا آغاز کیا گیا لیکن وہ بھی دیر پا ثابت نہیں ہوسکے حکومت کو چاہیے کہ سڑکوں کو بہتر بنا نے کے بجائے بنیادی سہولیات کی فراہمی پر توجہ دے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *