ریکوڈک منصوبے کی راہ میں حائل ایک اور رکاوٹ ختم، جلد سعودی عرب سے معاہدے کا امکان
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)ریکوڈک کے حکومتی حصص سعودی عرب کو بیچنے کے منصوبے کی تکمیل کی راہ میں حائل ایک اور بڑی رکاوٹ کے خاتمے کے بعد پاکستان اور سعودی عرب آئندہ چند مہینوں میں اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ایک اور متعلقہ پیشرفت میں، ریکوڈک منصوبے کی نظرثانی شدہ قیمت کا تخمینہ مکمل کر لیا گیا ہے اور دونوں فریق منصوبے کی باریکیوں کو حتمی شکل دینے کے مرحلے میں ہیں۔
سعودی عرب پہلے مرحلے میں ریکوڈک منصوبے میں 10 فیصد حصص حاصل کرے گا اور مستقبل میں اپنے حصص بڑھا سکتا ہے۔”
ریکوڈک کی تکمیل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ کو خوش اسلوبی سے حل کیا گیا، کیونکہ سعودی عرب مشینری کی خریداری کے لیے غیر ملکی زرمبادلہ کے استعمال کے لیے پاکستان سے باہر بینک اکاؤنٹ رکھنا چاہتا تھا۔
ممکنہ معاہدے کے حوالے سے جاری مذاکرات سے واقف ایک اعلیٰ اہلکار نے دی نیوز کو بتایا کہ اب دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ پاکستان میں لایا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک وسیع معاہدہ طے پا گیا ہے۔
جب معاہدے کے وقت کے بارے میں پوچھا گیا تو متعلقہ اہلکار نے کہا کہ ابھی اس کا اندازہ لگانا ممکن نہیں ہے لیکن یہ معاہدہ آخری مراحل میں پہنچ رہا ہے اور جلد کسی بھی وقت طے پا سکتا ہے۔
ریکوڈک کے حصص کی نظرثانی شدہ قیمت کے بارے میں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ منصوبہ ابھی تیاری کے مرحلے میں ہے لیکن نظرثانی کے عمل سے منصوبے کے حصص کی قیمت میں بہتری آئی ہے۔ نظرثانی شدہ قیمت کے نتائج دوسری جانب کے ساتھ شیئر کیے گئے ہیں اور مذاکرات اختتامی مراحل میں ہیں۔
اہلکار کا کہنا تھا جب منصوبے کی پیداوار شروع ہوگی تو اس کے حصص کی قیمت آنے والے سالوں میں مزید بڑھنے کی توقع ہے۔ پاکستان نے اس بات کو بھی تسلیم کر لیا ہے کہ کسی بھی تنازعے کی صورت میں مستقل ثالثی عدالت (PCA) یا سرمایہ کاری تنازعات کے تصفیے کے بین الاقوامی مرکز (ICSID) سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔
سعودی عرب اس تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔ مانارا منرلز انویسٹمنٹ کمپنی سعودی عربین مائننگ کمپنی (Ma’aden) اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کے درمیان ایک نیا منصوبہ ہے جو عالمی سطح پر معدنی وسائل میں سرمایہ کاری اور مستحکم سپلائی چینز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
ریکوڈک مائننگ کمپنی (RMDC) کو بلوچستان کے لیے لیویز کی بھرتی اور ادائیگی کے طریقہ کار کی ذمہ داری دی گئی ہے۔