ملازمہ کو خیرات دے کر تنقید کرنا اداکارہ صحیفہ جبار کو مہنگا پڑگیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اداکارہ صحیفہ جبار نے ملازمہ کو خیرات دینے کے بعد تنقید کرنے پر سوشل میڈیا صارفین کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور وضاحتی بیان بھی جاری کیا۔
صحیفہ جبار نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک طویل نوٹ لکھتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو حق نہیں دیتیں کہ انہیں عوامی طور پر ہراساں کیا جائے یا ان کے الفاظ کو غلط رنگ دیا جائے اور اپنے مفاد میں توڑ مروڑ کر پیش کیا جائے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں 50 ہزار روپے ایک دن میں کمانا آسان نہیں ہے۔ یہ ایک بڑی رقم ہے اور اسے ضائع کرنا کوئی آپشن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کی گھریلو ملازمہ اپنا مستقبل محفوظ کرے، اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرے، ان کی صحت اور تعلیم کو یقینی بنائے اور اپنے گھر اور خاندان کی حفاظت کرے۔ اداکارہ نے کہا کہ پیسے بچانا لالچ نہیں، بلکہ بقا ہے اور ’اگر آپ کو لگتا ہے کہ اس سوچ سے میں امیر اور ضدی لگتی ہوں تو یہ آپ کا مسئلہ ہے میرا نہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ سوشل میڈیا پر ان فیک انفلوئنسرز کی عیاشیوں کو قبول کر لیتے ہیں، جو مہنگے بیگز، پرتعیش سفر اور ایک مصنوعی طرز زندگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، لیکن جب وہ مالی استحکام اور ذمہ داری کی بات کرتی ہیں تو آپ کو تکلیف ہوتی ہے؟
صحیفہ جبار کا کہنا تھا کہ آپ میں سے کتنے لوگ طبقاتی فرق کو ختم کرنے کے لیے تیار ہیں جس کے بارے میں آپ بات کرتے ہیں؟ کیا آپ اپنی گھریلو ملازمہ کے ساتھ ایک ہی پلیٹ میں کھانے کو تیار ہیں؟ ایک ہی گلاس سے پانی پینے کو تیار ہیں؟ ایک ہی ڈائننگ ٹیبل پر بیٹھنے کو تیار ہیں؟ انہیں اپنے کپڑے پہننے دینے کو تیار ہیں؟ اگر نہیں، تو منافقت بند کریں۔ انہوں نے کہا وہ صرف سچ بول رہی ہیں اور اس پر انہیں شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ چند دن قبل صحیفہ جبار نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس میں اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنی گھریلو ملازمہ کو خیرات کے 50 ہزار روپے دیے تاکہ اس کی مدد ہو سکے۔ مگر اس خاتون نے وہ رقم شوہر اور بچوں کے لیے عید کے کپڑے خریدنے اور بچے کے لیے نئی سائیکل لینے پر خرچ کر دی۔
اداکارہ نے کہا کہ یہ بات انہیں اور ان کی والدہ کو سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوئی کہ گھریلو ملازمہ نے خیرات کی رقم سے یہ چیزیں خرید لیں جس پر وہ بہت ناخوش ہوئیں۔
صحیفہ جبار نے لکھا کہ تکلیف ہوتی ہے جب آپ کم مراعات یافتہ لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ پیسے ضائع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص متعدد نوکریاں کر کے بھی بمشکل روزانہ 1000 یا 1500 روپے کماتے ہوں، تو مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ وہ صرف دو دن میں کپڑوں اور بچوں کی سائیکل پر 50 ہزار روپے کیسے خرچ کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حالانکہ اس ملازمہ کے باتھ روم کی چھت بھی نہیں ہے، جو کہ بنیادی ضرورت ہے مگر اس کی ترجیح کپڑے لینا تھا، ملازمہ نے بچے کے لیے 8,000 روپے کی نئی سائیکل خرید لی، بچوں کے لیے 10,000 روپے کے عید کے کپڑے لیے، اور اپنے شوہر کے لیے بھی 7,000 روپے کا جوڑا خریدا۔
اداکارہ کے مطابق وہ پہلے ہی ملازمہ کو بہت سے کپڑے دے چکی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’میرے شوٹس کے دوران میرے پاس 200 سے 300 کے قریب آؤٹ فٹس جمع ہو چکے ہیں اور حال ہی میں اسے تقریباً 10 کپڑے دیے تھے‘۔ اداکارہ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی وہ ملازمہ کو تقریباً 30 شرٹس دے چکی ہیں جو ان کے پاس جمع ہو گئی تھیں۔
اداکارہ نے کہا کہ انہیں ملازمہ کو پیسے دینے پر افسوس ہو رہا ہے حالانکہ یہ خیرات تھی اور وہ خیرات دینے پر مکمل یقین رکھتی ہیں لیکن اس معاملے پر وہ کیا کہیں انہیں کچھ سمجھ نہیں آ رہا۔
خیرات دے کر ملازمہ کے بارے میں بات کرنے پر صارفین نے صحیفہ جبار کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اداکارہ کو اس معاملے پر پوسٹ نہیں کرنا چاہیے تھا کئی صارفین نے کہا کہ ملازمہ نے اپنے گھر والوں پر پیسے خرچ کیے آپ کو اس پر خوش ہونا چاہیے تھا۔