برڈ فلو یورپ اور ایشیا میں تیزی سے پھیلنے لگا
پیرس(قدرت روزنامہ) برڈ فلو یورپ اور ایشیا میں تیزی سے پھیلنے لگا ہے جس کے بعد پولٹری انڈسٹری کو خبردار کردیا گیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ (او آئی ای) نے حالیہ دنوں میں یورپ اور ایشیا میں شدید برڈ فلو کے پھیلنے کی اطلاع دی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ وائرس دوبارہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
انتہائی پیتھوجینک ایویئن انفلوئنزا کے پھیلاؤ جسے عام طور پر برڈ فلو کہا جاتا ہے نے پولٹری کی صنعت کو خبردار کر دیا ہے جب کہ پچھلی وباء کی وجہ سے لاکھوں پرندے ہلاک ہو گئے تھے جبکہ یہیں وبائیں اکثر تجارتی پابندیوں کا باعث بھی بنتی ہے۔
یہ وبائی امراض کے ماہرین کی بھی توجہ اپنی جانب مبذول کر رہا ہے کیونکہ یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے۔ چین نے اس سال اب تک ایچ 5 این 6 ذیلی قسم کے ایویئن انفلوئنزا کے ساتھ 21 انسانی انفیکشن کی رپورٹ دی ہے جو کہ 2020 کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
او آئی ای نے پیر کو جنوبی کوریا کے حکام کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی کوریا نے ’چین چیونگ بک ڈو‘ میں تقریباً 770,000 پولٹری فارم میں وباء پھیلنے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد تمام جانور ذبح کر دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ایشیائی ملک جاپان میں سال 2021 کے موسم سرما میں برڈ فلو پھیلنے کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، او آئی ای کے مطابق جاپان کی وزارت زراعت نے گزشتہ ہفتے ایک بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس وباء میں سیروٹائپ ایچ 5 این 8 تھا۔
ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ کا کہنا ہے کہ یورپ میں ناروے نے روگالینڈ کے علاقے میں 7 ہزار پرندوں کے جھنڈ میں برڈ فلو کے کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ وباء عام طور پر خزاں کے موسم میں جنگلی پرندوں کی نقل مکانی سے پھیلتی ہے۔
واضح رہے کہ برڈ فلو پولٹری کی مصنوعات کے کھانے سے منتقل نہیں ہو سکتا۔