چیئرمین نیب کی تقرری؛ اپوزیشن متفقہ نام دینے کے معاملے پر اختلافات کا شکار

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرمین نیب کی تقرری کےلئے اپوزیشن متفقہ نام دینے کے معاملے پر اختلافات کا شکار ہے۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے تین اجلاسوں میں بھی چیئرمین نیب کا نام تجویز نہ کیا جا سکا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے چیئرمین کےلیے تجویز کردہ ایک دوسرے کے نام رد کردیئے۔

اس کے علاوہ باقی جماعتوں نے قیادت سے مشاورت کےلیے نام مانگ رکھا ہے۔اپوزیشن ذرائع کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ایک دو روز میں دوبارہ ہوگا، مشاورت کے بعد کمیٹی نام اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بھجوائے گی۔اس کے بعد مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف یہ نام صدر مملکت عارف علوی کو بھجوائیں گے۔
چئیرمین نیب کی تقرری
ایوان صدر کی جانب سے رواں ماہ چئیرمین نیب کی تقرری کے لیے آئین کے تحت قومی اسمبلی میں لیڈر آف دی ہاؤس، وزیراعظم عمران خان اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا گیا تھا۔
اس خط میں ایوان صدر نے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے نئے چئیرمین نیب کے نام مانگے اور دونوں سے درخواست کی کہ وہ ایسے نام ایوان صدر کو بھجوائیں جو کہ چیئرمین نیب کےلیے طے شدہ طریقہ کار اور قواعد و ضوابط پر پورا اتریں۔
نئے نام آنے کے بعد صدر حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے سے نئے چئیرمین نیب کا انتخاب کریں گے۔اگر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان کسی بھی ایک نام پر اتفاق نہ ہوا تو پھر صدر یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوا دینگے جس میں حکومت اور اپوزیشن اراکین کی تعداد برابر ہوگی۔صدرمملکت وہ نام بھی پارلیمانی کمیٹی کے حوالے کر دینگے جو کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نے تجویز کیے ہونگے۔
موجودہ چئیرمین نیب جاوید اقبال 8 اکتوبر کو اپنی چار سالہ مدت ملازمت مکمل کرچکےہیں۔موجودہ چئیرمین نیب کو صدارتی آرڈیننس کے تحت نئے چئیرمین کی تعیناتی تک کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے