ایمان مزاری کی مقدمہ خارج درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان زینب مزاری کی نیشنل پریس کلب کے باہر طلبہ احتجاج پر درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی پولیس کو نوٹس جاری کردیئے۔
مقدمہ خارج کرنے کی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ دفعہ 144 کےنفاذ کی بھی وضاحت کی جائے تاکہ اس کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جاسکے۔دائر درخواست میں استدعاکی گئی کہ غیرقانونی اور بےبنیاد مقدمہ خارج کیا جائے۔
واضح رہے کہ ایمان مزاری اور دیگر کی جانب سے دائر درخواست میں ایف آئی آر کی کاپی فوراً فراہم کرنے اور کارروائی معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔انہوں نے استدعا کی ہے کہ ایف آئی آر سیل کرنا اور کاپی فراہم نہ کرنا قانون کی خلاف ورزی قرار دیا جائے، ایف آئی آر کی کاپی اور وقوعہ کا تمام ریکارڈ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں شیریں مزاری کی صاحبزادی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بلوچ طلباء پر پولیس نے پریس کلب کے سامنے لاٹھی چارج کیا، پھر مجھ سمیت سب پر ایف آئی آر درج کی، آزادیٔ اظہارِ رائے کے آئینی حق کو استعمال کرتے ہوئے پریس کلب کے باہر طلبہ کے احتجاج میں گئی، جہاں طلبہ جبری گمشدگیوں اور اپنے حقوق کے لیے احتجاج کر رہے تھے کہ پولیس نے پُرامن طلباء پر لاٹھی چارج کر دیا۔درخواست میں سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اور آئی جی پولیس اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔