چار سال میں پانچ بار شادی ملتوی کرنی پڑی، اس جوڑے کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ ان کو شادی کے لیے اتنا انتظار کرنا پڑا

لاہور (قدرت روزنامہ)منگیتر سے شوہر بننے تک کا دور اکثر جوڑوں کے لیے بہت حسین اور خوابناک ہوتا ہے . منگنی کے بعد شادی کی تاریخ کا رکھا جانا اور اس کے بعد شادی کا دن یہ تمام ایسے پل ہوتے ہیں جو کہ انسان کی زندگی کا یاد گار ترین وقت ہوتا ہے-لیکن اگر شادی کا موقع بار بار ملتوی ہو رہا ہو تو اس کی خوبصورتی انتطار کی جھنجھلاہٹ میں تبدیل ہوجاتی ہے اور بار بار شادی کے دن کے قریب آنا اور اس کا ملتوی ہونا انسان کے اندر غیر یقینی پیدا کر دیتا ہے- ایسے ہی ایک جوڑے کے بارےمیں ہم آپ کو بتائيں گے جس کی شادی ایک دو بار نہیں بلکہ پورے پانچ بار ملتوی ہوئی اور ان کو چار سال تک منگنی سے شادی تک کے بندھن میں بندھنے کا انتظار کرنا پڑا-یہ کہانی شائنی نائڈو نامی ایک بھارتی دوشیزہ کی ہے جو جنوبی افریقہ میں رہائش پزیر تھیں جن کی ملاقات اپنی دوست کے گھر ایک تقریب میں اپنے موجودہ شوہر ڈومینک سے دس سال قبل ہوئی اور ان کے درمیان پہلی نظر میں ہی محبت وقوع پزیر ہوگئی .

ان دونوں کے تعلق میں محبت کے ساتھ ساتھ اعتماد، کھانوں کے پسندیدگی اور یکساں مشاغل نے ان کے اس تعلق کو اور بھی مضبوط کر دیا-

شادی کی پہلی تاریخ
ان دونوں کی باقاعدہ منگنی کی تقریب 2018میں جنوبی افریقہ میں انجام پائی جس کے بعد ان دونوں نے شادی کی تقریبات کی تیاری کے لیے جگہ کے انتخاب مناسب تاریخ اور دیگر تیاریوں کا آغاز کر دیا- دونوں کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے کی بنیاد پر شادی کے انتظامات بھی دونوں طریقوں سے کرنے کا پلان کیا گیا-سال 2020 میں شادی کو پلان کرتے ہوئے سال کے شروع سے ہی تقریبات کا آغاز کر دیا گیا شادی کے انتظامات کے حوالے سے دونوں خاندان کے افراد نے بھرپور تیاریوں کا بھی آغاز کر دیا گیا- ابھی شادی کے کپڑوں جوتوں اور دیگر انتطامات کی تیاریاں چل ہی رہی تھیں کہ مارچ 2020 میں کرونا وائرس کی وبائی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے لاک ڈاؤن کی سفارش کی گئی-

شادی کی دوسری تاریخ
اور اس کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا کی جانب سے آنے والے بارڈر بند کر دیے گئے جس کی وجہ سے مجبوراً شادی کی تقریبات کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا ایک ایسے وقت میں جب کہ لوگ گھروں تک محدود ہو گئے تھے . کوویڈ کے سبب شدید خوف و ہراس کا عالم تھا ایسے موقع پر شادی کس طرح کی جا سکتی تھی جب کہ مہمانوں کو بلانا بھی ممکن نہ تھا اور اس یادگار دن کے حوالے سے کچھ بھی ممکن نہ تھا تو شائنی اور ڈومینک نے فیصلہ کیا کہ مارچ 2021 تک شادی کو ملتوی کر دیا جائے-

شادی کی تیسری اور چوتھی تاریخ
مگر جب مارچ 2021 کی تاریخ آئی تو ایک بار پھر وبائی صورتحال نے شدت اختیار کر لی اور ایک بار پھر لاک ڈاؤن لگا دیا گیا جس کی وجہ سے شادی کی تاریخ کو مارچ 2021 سے جون 2021 تک منتقل کرنا پڑا-

شادی کی پانچویں تاریخ
جون میں بھی صورتحال بہتر نہ ہو سکی اور انہیں ایک بار پھر تمام آرڈر کینسل کرنے پڑے جس کے بعد لوگوں نے ان کو سادگی سے رجسٹرار آفس جا کر شادی کرنے کا مشورہ تک دے ڈالا- مگر ان دونوں کو اپنی شادی کے اس خاص دن کو خاص انداز میں منانے کے ارمان تھے اس وجہ سے انہوں نے اس بار نو اور دس اکتوبر 2021 کی تاریخوں کو فکس کر دیا-لیکن لاک ڈاؤن کو ان سے کچھ خاص دشمنی ہو گئی تھی اس وجہ سے اس نے ایک بار پھر ان کی شادی کی ان تاریخوں کو ایک بار پھر ملتوی کروا کر ہی دم لیا- اس بار شادی کے لیے بائیس اور تئيس جنوری 2022 کی تاریخوں کا انتخاب کیا گیا ابھی ڈرتے ڈرتے تیاریوں کو شروع کیا ہی گیا کہ اومی کرون کے پھیلاؤ کی تشویش ناک خبریں آنا شروع ہو گئيں-لیکن اس بار ویکسین کے سبب لاک ڈاون نہیں لگایا گیا اور بلاآخر چار سال کے انتطار کے بعد شائنی اور ڈومینک 22 جنوری 2022 کو ایک دوسرے کے ہونے میں کامیاب ہو گئے-

پانچ بار شادی ملتوی ہونے کے اثرات
شائنی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے سبب ہونے والے اس انتظار نے نہ صرف ان کی محبت کو مزید مضبوط کیا بلکہ ان کے درمیان انتظار کی اس کیفیت نے ان کے تعلق اور ان کی شادی کی اہمیت کو ان دونوں کی نظر میں بہت بڑھا دیا

. .

متعلقہ خبریں