حکومتی و اپوزیشن وفود سے ملاقاتیں و پیشکشیں، ایم کیو ایم کنفیوژن کا شکار

کراچی (قدرت روزنامہ) حکومت و اپوزیشن کے وفود سے ملاقاتوں ، پیشکشوں اور مسلم لیگ ق کے فیصلے کے تناظر میں ایم کیو ایم پاکستان کنفیوژن کا شکار نظر آرہی ہے ، حکومت نے بند دفاتر کھولنے ، لاپتہ افراد کی بازیابی ، گورنر شپ اور پورٹس و شپنگ وزارت دینے کی آفرز دی ہیں۔
جبکہ متحدہ اپوزیشن سندھ کابینہ میں جگہ، گورنر اور کراچی و حیدرآباد کی ایڈمنسٹریٹر شپ دینے پر راضی ہوگئی ہے ، تاہم بدلتی صورتحال پر تنظیم تقسیم نظر آتی ہے ، ایم کیو ایم ارکان کی اکثریت اپوزیشن کا ساتھ دینے کی رائے دی رہی ہے جبکہ اعلیٰ قیادت کا جھکاؤ حکومت کی جانب ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے مسلم لیگ ق کے فیصلے کے بعداپنے فوری فیصلے میں کنفیوژن کا شکار نظر آرہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے علاوہ بعض منتخب نمائندے اپوزیشن کا ساتھ دینے کے حق میں ہے، ایم کیوایم کی اکثریت ممبران کی رائے اپوزیشن کا ساتھ دینے اور سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کیلئے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی رائے دے رہی ہے جبکہ ایم کیو ایم کی اعلی قیادت کا جھکائو حکومت کی جانب ہے۔ تیزی بدلتی صورتحال میں ایم کیو ایم کی قیادت بھی تقسیم ہوگئی ہے جس کی وجہ دے ایم کیو ایم کو فیصلہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم بدھ تک اپنے فیصلے کو سامنے لانے کی پوزیشن میں ہوگی، ہمیں کسی وزارت یا عہدے کی نہ تو پیشکش ہوئی ہے اور نہ ہی ہم نے کسی سے کچھ مانگا ہے،حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب حکومتی وفد نے پیر کی شب اسلام آباد کے پارلیمنٹ لاجز میں سید امین الحق کی رہائشگاہ پر ایم کیو ایم کی اعلی قیادت سے ملاقات کی،حکومتی وفد میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی ، اسد عمر ، پرویز خٹک ، علی زیدی اور گورنر سندھ عمران اسماعیل شامل تھے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی،عامر خان،وسیم اختر،امین الحق،فروغ نسیم،خواجہ اظہار الحسن،کشور زہرہ،کنور نوید جمیل،صادق افتخار شریک ہوئے۔
ملاقات میں حکومتی وفد نے اپنے اہم اتحادی کو منانے کی بھرپور کوششیں کرتے ہوئے انہیں سندھ میں گورنر شپ کے علاوہ وفاق میں پورٹس اینڈ شپنگ کی وزارت کے علاوہ ایک مشیر کی بھی پیشکش کی،ایم کیو ایم نے حکومتی وفد سے کہا کہ رابطہ کمیٹی سے مشاورت کے بعد ہم کوئی فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد نے ایم کیو ایم کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں ان کے بند دفاتر کھولنے اور لاپتا افراد کی بازیابی کے لئے فوری قدم اٹھانے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ علاوہ ازیں متحدہ اپوزیشن کے وفد کی ایم کیو ایم کے وفد سے پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات ہوئی۔
ذرائع اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملاقات میں تحریک عدم اعتماد اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپوزیشن ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کی صورت میں ایم کیو ایم کوبڑی پیشکش کردی۔ذرائع اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کو سندھ کی گورنرشپ اور سندھ کابینہ میں مناسب حصہ دینے کی بھی پیشکش گئی ہے جبکہ کراچی اور حیدر آباد کے ایڈمنسٹریٹر شپ دینے کی بھی پیشکش کی ہے۔