پٹرول مہنگا کرنا تو مجبوری تھی لیکن آٹا کیوں مہنگا کیا گیا؟ آپ نے تو کپڑے بیچ کر آٹا سستا کرنا تھا۔۔۔
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)پٹرول کی قیمتیں بڑھنے پر حامد میر نے بھی ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر تنقید کرنا شروع کر دی، وہ ماضی میں تحریک انصاف کی نسبت دونوں جماعتوں سے متعلق نرم مؤقف رکھتے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پٹرول ماضی کی حکومت کے معاہدے کا نتیجہ ہے تو آٹا کیوں مہنگا ہو گیا؟
آپ تو کپڑے بیچ کر آٹا سستا کرنے والے تھے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر حامد میر نے کہا کہ پٹرول مہنگا کرنا تو مجبوری تھی کیونکہ آپ کے بقول پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر لیا تھا لیکن آٹا کیوں مہنگا کیا گیا؟ آپ نے تو کپڑے بیچ کر آٹا سستا کرنا تھا! آپکا مہنگائی مکاؤ مارچ کدھر گیا؟ امید ہے وزیراعظم شہباز شریف عام پاکستانیوں کے لئے کسی ریلیف کا اعلان ضرور کریں گے۔ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ پٹرول اور آٹا مہنگا ، ڈالر سستا ہو گیا ، سٹاک مارکیٹ میں بھی استحکام آنے لگا لیکن عام آدمی کو ریلیف کیسے ملے گا؟
اس کے بعد حامد میر نے کہا ہمیں تو بتایا گیا تھا کہ مہنگائی کا بوجھ صرف امیروں پر ڈالا جائے گا غریبوں پر نہیں ڈالا جائے گا! یہ کیا ہو گیا؟بلاول کے پرانے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ تاریخ کا مہنگا ترین ڈیزل۔مارچ کے وسط میں بلاول بھٹو کے انٹرویو کا حوالہ دیکر حامد میر نے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر نظرثانی کیوں نہ ہو سکی؟