بلوچستان کو گلگت بلتستان اور کشمیر کی طرح سیاسی طور پر ڈیل کیا جارہا ہے، اسلام آباد اپنا رویہ درست کرے، ڈاکٹر مالک
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی صدارت میں دوسرے روز بھی میر کبیر محمد شہی ہاﺅس کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس سے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کے کارکن انتخابات کی تیاریاں شروع کریں، پارٹی کے تمام ذمہ دار اراکین اپنے اپنے علاقوں میں جاکر عوام سے باقاعدہ رابطوں کا سلسلہ شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اس ملک کا سب سے نظر انداز قومی وحدت ہے، حکمرانوں کے پاس بلوچستان کے سیاسی اور قومی محکومی کو حل کرنے کے حوالے سے کوئی پلان موجود نہیں ہے۔ بلوچستان کو ایک اکائی کے بجائے گلگت بلتستان اور کشمیر کی طرح سیاسی طور پر ڈیل کیا جارہا ہے۔ اسلام آباد کا رویہ جب تک تبدیل نہیں ہوگا صورتحال کی بہتری کی امید نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور ملک کے مسائل کا حل صاف و شفاف انتخابات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ایڈاک ازم پر چلایا جارہا ہے،
آئی ایم ایف کا بیل آﺅٹ پیکج مستقل حل نہیں ہے، ملک کے سیاسی اور اقتصادی مسائل کا حل سیاسی استحکام میں ہے، بنیادی معاشی اصلاحات کی ضرورت ہے، ملکی بجٹ کا بڑا حصہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے قرضوں کی ادائیگی میں جاتا ہے۔ ملک کے تمام بڑے ادارے خسارے میں ہیں پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ ایف بی آر ہے۔ امن و امان کی بحالی اور ملکی معیشت کی بحالی کا پلان نظر نہیں آرہا ہے۔ ملک کی معیشت پر بوجھ کم کرنے کے لیے ملکی اشرافیہ کی مراعات کو کم کرنا ہوگا کرپشن اور کمیشن پر قابو کیے بغیر ملک میں معاشی استحکام ممکن نہیں ہے۔
اجلاس سے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی، سینیٹر طاہر بزنجو، کریم کھیتران، نیاز بلوچ، یونس بلوچ، خیر بخش بلوچ، ڈاکٹر اسحاق بلوچ، عبدالخالق، محراب مری، خیر جان بلوچ، اسلم بلوچ، دوران خان کھوسہ، عبدالرسول بلوچ، رفیق احمد کھوسہ، چاچا اللہ بخش بزدار، منظور گچکی، شاہ وس بزنجو، فداحسین دشتی، راحب بلیدی، بابو گلاب، شائینہ رمضان، درشن کمار بگٹی، ملک ایوب، حاجی اسلام، کامریڈ رمضان، ایڈوکیٹ نادر چھلگری، یاسمین لہٹری، مختار بلوچ، شمع اسحاق، تاج مری اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی سربراہی میں پانچ رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گی جس کے رکن جان محمد بلیدی، سندہ کے صدر تاج مری، پنجاب کے صدر ملک ایوب اور کے پی کے کے صدر ہونگے۔ میر کبیر محمد شہی کی سربراہی میں چار رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گی جس کے رکن جان محمد بلیدی، رحمت صالح بلوچ اور خیر بخش بلوچ ہونگے۔
سوشل میڈیا کو بہتر کرنے کے لیے سوشل میڈیا سیکرٹری ولید بزنجو کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی بنائی گئی جس کے رکن اسلم بلوچ اور جان بلیدی ہوں گے۔ اسلام آباد میں میر حاصل خان بزنجو کی کتاب کی تقریب رونمائی کی جائے گی، جس میں تمام ملکی سیاسی قیادت شرکت کرے گی۔ 11 اگست کو سندھ وحدت کا کنونشن بیاد بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو منعقد ہوگا۔ تمام ڈویژن ہیڈ کوارٹرز میں ورکرز کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا۔ الیکشن کے عمل کو مانیٹر کرنے کے لیے الیکشن سیل کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ اجلاس میں بلوچستان میں ہونے والی بھرتیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور فوری طور پر انٹرویوز کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ نوکریوں میں بے ضابطگی اور کرپشن کی باتیں عام ہیں ہر طرف سوداگری ہورہی ہے۔ مرکزی کمیٹی نے نیشنل پارٹی ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی کے بھتیجے میر امداد بنگلزئی کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔