کراچی میں پولیس مقابلے میں 5 ڈاکو ہلاک


کراچی(قدرت روزنامہ) سرسید پولیس نے نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی میں مبینہ مقابلہ 5 ڈٓاکوؤں کو ہلاک کر دیا جبکہ دو ڈاکو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ،فرار ہونے والے ڈاکو بھاری مالیت کے طلائی زیورات اور نقدی اپنے ساتھ لے گئے ، متاثرہ بنگلے کے مالک کا کہنا تھا کہ 6 ڈاکو صبح چار بجے واردات کے لیے ایک گھر میں داخل ہوئے تھے ، ساتواں ڈاکو باہر گاڑی میں بیٹھا رہا ، اہلخانہ پر تشدد کیے جانے کی آوازیں سن کے علاقہ مکینوں نے مددگار 15 کو اطلاع کر دی تھی ،
علاقہ پولیس اور مددگار 15 کی بروقت کارروائی کے باعث 5 ڈاکو مارے گئے ، مارے جانے والے پانچوں ڈاکو افغانی بتائے جاتے ہیں ۔
سرسید پولیس نے بدھ کی الصبح نارتھ کراچی سیکٹر الیون بی میں مقابلے میں 5 ڈاکوؤں کو ہلاک کر دیا جبکہ دو ڈاکو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ، ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کی لاشیں چھیپا ایمبولینسوں کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی ،
ایس ایس ایچ او سرسید سب انسپکٹر شاہد تاج نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مددگار 15 پر اطلاع ملی کی الیون بی بنگلہ نمبر 274 میں ڈاکو موجود ہیں جس پر وہ پولیس پارٹی کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور پورے علاقے خصوصاً اس گھر کا جس میں ڈاکو موجود تھے محاصرہ کر لیا ،
مددگار 15 کی نفری نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا ، انہوں نے بتایا کہ وہ پولیس کے جوانوں کے ہمراہ دیوار پھلانگ کر بنگلے میں ڈاخل ہوئے تو ڈاکوؤں نے فرار ہونے کی کوشش کی دوران پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی ، انہوں نے بنگلے کے سائیڈ گلی میں دو ڈاکوؤں کی آہٹ سن کر دیوار کی آر لیکر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو ڈاکو وہیں پر مارے گئے جبکہ تین ڈاکو جو چھت پر چلے گئے تھے وہ چھلانگ لگا کر برابر والے بنگلے میں کود گئے
مددگار 15 کی جوانوں نے چھت پر ڈاکوؤں کا تعاقب کیے اور تیسرے بنگلے کی چھت پر مزید دو ڈاکو مار گرائے جبکہ پانچواں ڈاکو عقبی گلی میں واقعے ایک بنگلے میں گھس گیا جہاں سرسید تھانے کی پولیس پہلے سے گھات لگائے بیٹھی تھیپانچواں ڈاکو وہاں جوانوں کی جوابی فائرنگ سے مارا گیا ، ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ شبہ ہے کہ ایک ڈاکو فرار ہوگیا ، ہلاک ہونے والے ڈٓاکوؤں سے 3 نائن ایم ایم پستول اور گرل کاٹنے کے اوزار کا بیگ پولیس نے برآمد کر لیا ،
پولیس کو شبہ ہے کہ مزید اسلحہ بھی ڈاکوؤں کے پاس موجود تھا جو شبہ ہے کہ بھاگا دوڑی میں کہیں گر گیا جسے پولیس تلاش کر رہی ہے ، مارے جانے والے دو ڈٓاکوؤں کی شناخت کر لی جن میں سے ایک پیر آباد کے علاقے کا جبکہ دوسرے جمشید کوارٹر کے علاقے کا رہائشی بتایا جاتا ہے ،
پولیس ڈاکوؤں کے بتانے سے اس لیے گریز کر رہی ہے تاکہ ایس ایس پی سینٹرل ک پاس صحافیوں کو بتانے کے لیے کچھ نیا مواد موجود رہےبنگلے کے مالک انوار الحسن نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا گھر دو منزلہ ہے گراؤنڈ فلور پر بڑی بھائی افتخار الحسن رہائش پزیر ہیں ، صبح تقریباً سوا4 بجے 6 ڈاکو بھائی افتخار الحسن کے گھر کی گرل اور کنڈیاں کاٹ کر اندر داخل ہوئے
پھر انہوں نے دروازے پر دستک دی بھائی نے جیسے ہی دروازہ کھولا ڈاکو اسے دھکے دیتے ہوئے اندر داخل ہوگئے اور بھائی ، بھابھی اور بچوں اور میرے والد والدہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رسیوں سے باندھ دیا اور الماریوں سے نقدی ، طلائی زیورات اور دیگر قیمتی سامان نکال کر ایک چادر میں پوٹلی کی طرح باندھ کر ایک ڈاکو باہر لے گیا جبکہ پانچ ڈاکو میرے بھابھی کو یرغمال بنا کر اوپر میرے گھر آئے اور بھابھی کو آگے رکھ کر دروازے پر دستک دی
جیسے ہی میں نے دروازہ کھولا ڈاکوؤں نے مجھے ایک گھونسا مارا جس سے میں پلنگ پر جا گرا پانچوں ڈاکو میرے گھر میں داخل ہوگئے میرے اور میری بیوی کے شور مچانے پر ڈٓاکوؤں نے ہم دونوں میاں بیوی اور بچوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ،انہوں نے بتایا کہ ہمارے چیخٰیں اتنی شدت سے تھیں کہ پڑوسیوں نے سن لیں اور انہوں نے مددگار 15 پولیس کو اطلاع کر دی پولیس نے بھی بروقت کارروائی کی جس سے پانچ ڈاکو تو مارے گئے ،
متاثرہ شخص کے بڑے بھائی نے بتایا کہ وہ طارق روڈ پر رہائش پزیر ہیں انہیں افتخار نے اطلاع کی جس پر وہ فوری طور پر اپنے بیٹے کے ساتھ بھائی کے گھر پہنچے تو ہاں پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ کا تبادلہ چل رہا تھا ،پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا انہوں نے اور پورے محلے والوں نے دیکھا کہ ایک ڈاکو ان کے بھائی کے گھر سے پوٹلی لے کر نکلا اور باہر کھڑی ایک کار میں پہلے سے ڈرائیونگ سیٹ پر موجود اپنے ساتھی کے ساتھ موقع سے فرار ہوگیا ،
ان کا کہنا تھا کہ شبہ ہے کہ ڈٓاکوؤں کے مزید ساتھی بھی علاقے میں موجود ہونگے تاہم پولیس کو دیکھ کر وہ قریب نہیں آئے دیگر محلے والوں کے ساتھ شامل ہوگئے تاہم علاقے کے گھروں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو بغور دیکھنے پر ہو سکتا کہ مزید ملزمان دکھائی دے جائیں ، پولیس نے تمام بنگلوں میں لگے کیمروں کی فوٹیج حاصل کر لی ہیں اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ۔