درختوں کی کٹائی اور دیگر اقدامات کی وجہ سے سیاحتی علاقے ویران ہوتے جارہے ہیں، نصر اللہ زیرے

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان اسمبلی میں پشتونخوامیپ کے پارلیمانی لیڈر نصر اللہ زیرے کی جانب سے زیارت،ہنہ اوڑک،ہربوئی اور ژوب میں درختوں کی کٹائی کی حوالے سے پیش کی جانیوالی قرار داد کو منظور کرلیا گیا . پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن نصراللہ زیرئے نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے اہم سیاحتی مراکز زیارت، ہنہ اوڑک، ہربوئی، ژوب کی ترقی کے لئے اور بالخصوص مذکورہ سیاحتی علاقوں میں درختوں کی کٹائی اور دیگر اقدامات کی وجہ سے سیاحتی علاقے ویران ہوتے جارہے ہیں .

صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ ان سیاحتی علاقوں کے لئے خصوصی پیکج دینے کے لئے اقدامات اٹھانے کو یقینی بنائے . قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی کے اثرات موسم پر مرتب ہوئے ہیں مون سون کی بارشیں نہیں ہورہیں انہوں نے استفسار کیا کہ ٹین بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت بلوچستان میں کتنی نرسریاں قائم کی گئیں اور اس پروگرام میں بلوچستان کا کتنا حصہ ہے اس بابت تفصیلات دی جائیں انہوں نے کہا کہ زیارت اور ہربوئی میں صنوبر کے قیمتی جنگلات کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے بھی خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں اور جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد کرکے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اوراس سے قبل جن علاقوں میں گیس کی سہولت دستیاب نہیں انہیں گیس فراہم کی جائے . ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل نے کہا کہ جنگلات کی کٹائی انتہائی اہم مسئلہ ہے مگرجب تک گیس کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی اس وقت تک جنگلات کی کٹائی پر قابو پانا ممکن نہیں ہم نے موسیٰ خیل میں جنگلات کی کٹائی پر قابو پالیا ہے بعدازاں انہوں نے ایوان کی رائے سے قرار داد کی منظوری کی رولنگ دی . . .

متعلقہ خبریں