چوری کی وارداتوں میں اضافہ، وندر پولیس تھانہ کاغذی کارروائی تک محدود
سونمیانی وندر(قدرت روزنامہ)وندر میں چوری کی وارداتوں میں اضافہ، وندر پولیس ہاتھ پر ہاتھ دھرے رہ گئی ایس ایچ او وندر پولیس تھانہ کاغذی کارروائی تک محدودتفصیلات کے مطابق وندر میں چور گروپ دوبارہ متحرک ہوگیا گزشتہ رات چوروں ایک گروہ لاسی محلہ وندر کے ایک گھر میں گھس کر پانی کی موٹر، کھڑی ہوئی گاڑی سے قیمتی ایل سی ڈی، اسپیکر ٹائر ودیگر اشیا چوری کرکے رفوچکر ہوگئے، وندر پولیس خاموش تماشائی بنی رہی جبکہ وندر پولیس اور سی آئی اے ایرانی ڈیزل و پیٹرول پمپوں کو سیل کرنے میں مصروف، تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ وندر پولیس اور سی آئی اے وندر سسی پنوں کے راستے پر چوکیاں قائم کرکے مبینہ طور پر بھتہ خوری کے عوض کے اسمگلروں کو محفوظ راستے فراہم کرنے میں لگے ہوئے ہیں، جبکہ اسمگلنگ پر پابندی عائد کے بعد سسی روٹ پر اسمگلروں نے اپنے مسکن قائم کرلئے جبکہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ دنوں ڈی آئی جی خضدار رینج کے جانب سے وندر پولیس اور سی آئی اے کے پانچ اہلکاروں کو اسمگلروں کی سہولت کاری کے الزام میں معطل کردیا تھا مگر ڈی آئی جی کے حکم نامے وندر کے اہلکاروں نے ردی کی ٹوکری میں پھینک کر تاحال سسی چیک پوسٹ اور دیگر جگہوں پر موجود ہیں،ایس ایچ او وندر اور انچارج سی آئی اے وندر بھی اپنے لاڈلے بیٹرز کو ڈی آئی جی کے حکم کے باوجود فارغ کرنے پر آمادہ نہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہیکہ ان پولیس اہلکاروں کو بااثر شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہے جوکہ ڈی آئی جی رینج بھی انکا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اوربالا افسر بھی انکے سامنے بے بس و لاچار ہے تاہم بڑھتی ہوئی چوریوں کی وارداتوں سے تنگ شہری کراچی کی طرح چوراور ڈکیتوں کو خود پکڑکر سزا دینے پر غور کررہے ہیں وندر پولیس اور سی آئی اے اپنی ذمداریوں کو سنجیدگی سے ادا کرتے ہوئے اپنی گرتے ہوئے مورال کو بلند کرنے کے لیے فوری طور پر سختی سے اقدامات کرتے ہوئے چوروں اور ڈکیتوں کو تحویل میں لیکر وندر کے شہریوں کو تحفظ فراہم کرے، اور اہلکاروں سمیت متعلقہ ایس ایچ او اور انچارج سی آئی اے کو بھی معطل کریں تاکہ اسمگلنگ اور جرائم پر سہی معنوں میں قابو پایا جاسکے۔