سونف کا استعمال ہیٹ اسٹروک سمیت کئی بیماریوں میں معاون


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ اور پیٹ کی گرمی کو پرسکون کرنے کے لیے سونف ایک بہترین آپشن ہے۔ خواہ آپ اس کا شربت بنا کر پئیں یا سونف کا پانی پئیں، کسی بھی شکل میں سونف لیں تو ڈی ہائیڈریشن سمیت کئی طرح کی بیماریوں کے لیے معاون ہے۔ سونف میں ٹھنڈک کی خصوصیات ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے شدید گرمی میں جسم کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
ٹھنڈی تاثیر والا سونف کا شربت پینے کے بعد اگر آپ گھر سے باہر نکلیں گے تو ہیٹ اسٹروک کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں گے اور ڈی ہائیڈریشن بھی نہیں ہوگا۔
سونف میں وٹامنز، آئرن، فائبر، کیلشیم، زنک، پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس لیے سونف کا استعمال بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے استعمال سے جسم کا درجہ حرارت ٹھیک رہتا ہے اور پانی کی کمی نہیں ہوتی۔ معدے کو بھی ٹھنڈا رکھتا ہے۔ یہ قوت مدافعت کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق سونف کے بیج چبانے یا صبح خالی پیٹ شربت پینے سے ہاضمے کے مسائل سے نجات ملتی ہے۔ سونف کھانے سے ہاضمے سے متعلق امراض سے بھی نجات ملتی ہے۔ سونف جسم سے نقصان دہ مادوں کو نکال کر خون کو صاف کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔ سونف میں پوٹاشیم کی مناسب مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے بلڈ پریشر کنٹرول میں رہتا ہے۔
سونف وزن کم کرنے میں بھی بہت مددگار ثابت ہوتی ہے۔ سونف کے باقاعدہ استعمال سے پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے انسان غیر ضروری طور پر کھانے پر توجہ نہیں دیتا اور وزن کم کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کو ماہواری کے درد سے بھی آرام ملتا ہے۔ اس میں موجود مرکبات رحم کے پٹھوں کو آرام فراہم کرتے ہیں۔
سونف گرمیوں میں آنکھوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس کے استعمال سے بینائی بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر جسم میں اندرونی یا بیرونی سوجن ہو تو سونف چبانے سے کم ہوتی ہے۔ ان خاص خصوصیات کی وجہ سے یہ گٹھیا، امراض قلب اور یہاں تک کہ کینسر کے خلاف بھی موثر ثابت ہوتا ہے۔