امیر افراد کی ترجیحات کو بدلتا دیکھ کر دبئی کے ایک نجی لگژری ہوٹل برینڈ نے اپنے کسٹمرز کو بہترین خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ’پارٹی جیٹ‘ سروس کا آغاز کیا . ’فلائی فائیو‘ کے نام سے شروع کی گئی یہ جیٹ سروس ’صرف‘ 15 ہزار ڈالر فی گھنٹہ کے حساب سے دستیاب ہے . دنیا کا ہر وہ فرد جو یہ قیمت برداشت کرسکتا ہے، اس لگژری کے مزے لوٹ سکتا ہے . غیرملکی میڈیا کے مطابق، یہ شرح 100 ملین ڈالر کی اے سی جے ٹو ٹونٹی (ایئر بس جہاز) کی خریداری کی لاگت کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے . نجی جیٹ طیارے عام طور پر تقریباً 40 سے 45 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہیں . یہ جیٹ 12 گھنٹے کی نان اسٹاپ پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور دبئی سے لندن یا ٹوکیو جیسے طویل سفر کو باآسانی طے کرسکتا ہے . کارپوریٹ ڈیزائن والے عام پرائیویٹ طیاروں کے برعکس، اے سی جے ٹو ٹوئنٹی ہوائی جہاز میں ایل ای ڈی موڈ لائٹنگ، الیکٹروکرومیٹک ونڈو شیڈز، 55 انچ کے 2 ٹی وی، کیوریٹڈ پلے لسٹ کے ساتھ فلائٹ ساؤنڈ سسٹم، اسمارٹ ٹیکنالوجی ٹچ اسکرین اور تیز رفتار وائی فائی کے علاوہ ڈانس کے لیے بھی جگہ دی گئی ہے . ایئربس نے یہ نیا بزنس جیٹ ’کام لکس‘ کے تعاون سے متعارف کرایا ہے . اس جہاز کے کیبن کے طول و عرض کی لمبائی 78.1 فٹ، چوڑائی 10.8 فٹ، اور اونچائی 6.6 فٹ ہے، جس میں کنگ سائز کے بیڈ کے ساتھ ماسٹر سویٹ اور لینڈنگ سے پہلے تازہ دم ہونے کے لیے آن بورڈ شاور بھی موجود ہے . اس جیٹ جہاز میں ایک مکمل باورچی خانہ اور 8 افراد کے لیے کھانے کی میز ہے جبکہ مہمانوں کی 5 اسٹار ہوٹل کے کھانے سے تواضع کی جاتی ہے . سی این این کے مطابق، فلائی فائیو کے طیارے ایچ فائیو نائن کو اپریل 2023ء میں لانچنگ کے بعد سے دنیا بھر کی وی آئی پی شخصیات اور سربراہان مملکت نے یورپ، امریکا، برطانیہ، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور ایشیا سمیت مختلف خطوں میں پروازوں کے لیے 50 سے زیادہ مرتبہ بک کرایا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پرائیویٹ ایوی ایشن سیکٹر 2020ء سے دنیا بھر میں ترقی کی راہ پر گامزن ہے . اس کی بڑی وجہ کورونا وبا کے بعد دنیا کے امیر ترین لوگوں کی جانب سے نجی پروازوں کا انتخاب ہے .
متعلقہ خبریں