فنڈ جمع کرنے کیخلاف ڈاکٹر ماہ رنگ کو نوٹس جاری ، بلوچ قوم کی پرامن آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے،بی وائے سی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچ یکجہتی کمیٹی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں بلوچستان چیریٹیز رجسٹریشن اینڈ ریگولیشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ ایک غیر قانونی تنظیم ہے جس نے عوام سے غیر قانونی فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور نسل کشی کے باوجود، انتظامیہ بلوچ راجی مچی کیلئے فنڈز اکھٹا کرنے کو ایک مجرمانہ جرم قرار دے رہی ہے۔ریاست اور اس کے ادارے بلوچ نسل کشی کے خلاف پرامن مزاحمتی تحریک کا مقابلہ کرنے کیلئے ہر ممکن راستہ اختیار کرنے پر اتر آئی ہے ۔ ایک طرف بلوچوں کے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہیں اور انہیں زندگی کے حق سے محروم کر رہی ہیں تو دوسری جانب بلوچ قوم کی پرامن آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ بلوچستان میں سیاسی کارکنوں اور پرامن سرگرمی کیلئے کوئی جگہ نہیں چھوڑی جا رہی ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ بی وائی سی ایک مافیا ہے۔ حکومت بی وائے سی کو دہشت گردوں کے سہولت کار کے طور پر برانڈ کرتی ہے۔ ڈی جی چیریٹیز اتھارٹی نے بی وائے سی کو فنڈز اکٹھا کرنے والی غیر قانونی این جی او قرار دیا ہے۔ اور وزارت داخلہ نے بی وائے سی ممبران کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں ڈال دیا ہے۔ یہ سب بلوچستان میں پرامن شہری، سیاسی اور انسانی حقوق کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے ایک منظم پالیسی ہے۔ بلوچ قوم اور بی وائے سی ریاست اور اس کے اداروں کی حقیقت سے آگاہ ہے۔بلوچ یکجہتی کمیٹی ایک قومی اور انسانی حقوق کی تنظیم ہے جو بلوچ قوم کی نمائندگی کرتی ہے جس کا اصل سرچشمہ بلوچ عوام ہے۔ بی وائے سی کی سرگرمیاں عدم تشدد، عالمی جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے مطابق ہے۔ بلوچ قوم، دیگر مظلوم اقوام، عالمی برادری اور دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کو ایک جائز پلیٹ فارم تسلیم کرتی ہیں۔ تنظیم کیخلاف چھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ تاہم، بلوچ یکجہتی کمیٹی بلوچ قوم کی خدمت جاری رکھے گی اور بلوچ نسل کشی کی ہر قیمت پر مزاحمت جاری رکھیں گی ۔