وینا ملک نے اپنی ناکام شادی کے تاریک پہلوؤں سے پردہ اٹھا دیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ملک کی معروف ادکارہ وینا ملک حال ہی میں اپنے بوائے فرینڈ شہریار چودھری کے بارے میں معلومات شیئر کرنے کے بعد خبروں میں ہیں۔
وہ حال ہی میں حافظ احمد کے پوڈ کاسٹ میں بھی نظر آئیں جہاں انہوں نے اپنی ناکام شادی پر تفصیل سے بات کی۔
وینا ملک نے اپنے سابق شوہر اسد خٹک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ’ارینجڈ میرج‘ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ وہ شادی محض کاغذ اور ایک معاہدے کی حد تک ہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے میڈیا کو ایک ایسے شخص کے لیے چھوڑا جس نے مجھے توڑ کر رکھ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں پردہ کرنا چاہتی تھی لیکن وہ مجھے انٹرویو کے لیے کیمرے کے سامنے لے جاتے اور سر سے دوپٹا کھینچ کر بیٹھنے کو کہتے۔
وینا ملک نے کہا کہ میں نے سب کچھ اللہ کے لیے چھوڑ دیا لیکن مجھے احساس ہوا کہ یہ میرا امتحان ہے اور اس کے بعد میں نے زندگی میں معجزے بھی دیکھے اور بہت سی چیزیں سامنے آئیں جن کے بارے میں میں بات نہیں کر سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں سڑکوں پر چلتے وقت رویا کرتا تھی لیکن اس کے بعد میری زندگی بدل گئی۔
انہوں نے بتایا کہ میں مفتی طارق مسعود سے ملی جنہوں نے کہا کہ آپ ایک مضبوط خاتون ہیں لہٰذا آپ کو حوصلے سے کام لیتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنے بچوں کی تحویل کے لیے جنگ لڑی کیونکہ میرے شوہر مجھے بتائے بغیر انہیں دبئی لے گئے، میں نے 3 سال تک وہ قانونی جنگ لڑی۔
وینا ملک نے بتایا کہ جب میں نے اپنے سابق شوہرکو فون کیا اور اپنے بچوں کو واپس بھیجنے کو کہا تو انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا حتیٰ کہ مجھے اپنے بچوں کے حصول کے لیے ’تاوان کی رقم‘ بھی ادا کرنی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ایک طویل قانونی جنگ لڑی اور مقدمہ جیتا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے سابق شوہراپنے بچوں سے ملنے کے لیے آزاد ہیں وہ ویڈیو کال کرتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ بچوں کے اخراجات برداشت نہیں کرتے۔
وینا ملک نے کہا کہ ان کے دونوں بچوں کا بہت اچھے طریقے سے خیال رکھا جا رہا ہے اور میرے ساتھ میری والدہ اور والد بھی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے والد میرے بچوں کو پک اینڈ ڈراپ کرتے ہیں اور والدہ ان کے لیے کھانا پکاتی ہیں جبکہ میری بہن بھی بچوں کا خیال رکھتی ہیں اور میں خود بھی ہر چیز کی دیکھ بھال کرتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بچے پڑھنے میں بہت اچھے اور ٹاپرز ہیں لہٰذا میں نہیں چاہتی کہ وہ چند لائکس کے لیے سوشل میڈیا پر رہیں اور ان کی توجہ بلاوجہ اس چمک دمک کی جانب مبذول ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے بچے زندگی میں بہت خوش اور خوشحال ہیں۔