بلوچستان تاریخ کے بدترین قومی، سیاسی و سماجی جمود کا شکار، بحیثیت قوم ہم قومی افراتفری اور زوال کی طرف بڑھ رہے ہیں، لشکری رئیسانی
لاہور /کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان تاریخ کے بدترین قومی، سیاسی و سماجی جمود کا شکار، اجتماعی قومی ہدف نہ ہونے سے بلوچستان کے سیاسی وسماجی خلا کوملکی و بین الاقوامی خفیہ اداروں کی پراکسیزکے ذریعے پر کیا جارہا ہے اور بحیثیت قوم ہم قومی افراتفری اور زوال کی طرف بڑھ رہے ہیں، یہ بات انہوں نے بدھ کے روز پنجاب کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبا کی فکری نشست سے ویڈیو لنک خطاب، طلبا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہی۔نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہاکہ بلوچستان کے لوگ تاریخ کے بدترین قومی، سیاسی و سماجی جمود کا شکار ہیں جو آئندہ سالوں میں ایک خوفناک منظر کی صورت اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے،سیاسی جماعتیں بھی تاریخ کے اس بدترین جمود کو توڑنے میں ناکام رہی ہیں کیوں کہ سیاسی جماعتیں بلوچستان کے اجتماعی قومی مفاد کے بجائے اپنے ا پنے ذاتی و گروہی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے اقتدار تک پہنچنے کیلئے غیر سیاسی راستہ اپنانے کی کوششوں میں ہیں جس کے نتیجے میں بلوچستان کے سیاسی و سماجی خلا کو ملکی و بین الاقوامی خفیہ اداروں کی پراکسیزنے پر کرکے قوم کے مستقبل کو غیر وں کے ہاتھ میں دے کر انہیں ایک بہت بڑے بحران سے دوچار کیا ہے، انہوں نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ کسی بھی قوم،رنگ، نسل سے تعلق رکھتے ہیں ان پر آئندہ نسلوں کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں پرامن ماحول تشکیل دے کر اجتماعی، قومی مفاد میں تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو خوشحال اور باوقار بناسکتے ہیں کیونکہ جس روش پر ہم چلتے ہوئے قومی افراتفری اور زوال کی طرف بڑھ رہے ہیں یہ ہماری آئندہ نسلوں کے مستقبل کی خوفناک منظر کشی کررہا ہے اس کا ذمہ دار ایک فرد یا طبقہ کو ٹھہرایا نہیں جاسکتا بلکہ اجتماعی طور پر اس کی ذمہ داری ہم سب پر عائد ہوگی کیونکہ آج ہمارا اجتماعی قومی ہدف نہ ہونے کے برابر ہے جس کے نتیجے میں بلوچستان کے سیاسی وسماجی خلا کو پراکسیزکے ذریعے پر کرایا جارہا ہے یہ عمل ہماری موجودہ اور آئندہ نسلوں کیلئے خطرناک ثابت ہوگا۔