قوم پرست سیاست کمزور ہونے سے شناخت و وجود کو خطرات لاحق ہوتے ہیں،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام کلی عالمو میں شمولیتی تقریب منعقد ہوا . تقریب میں حاجی گل حسن لانگو نے بی این پی مینگل سے مستعفیٰ ہوکر نیشنل پارٹی میں نیشنل پارٹی کے قائد ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی قیادت میں نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی .

تقریب سے نیشنل پارٹی کے قاہد و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ سینئر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی و دیگر قاہدین نے حاجی گل حسن لانگو اور ان کے برادری کو نیشنل پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ کلی عالمو و شابو کا بلوچ قوم پرست سیاست میں نمایاں کرادر ہے . شہدائے دس اکتوبر نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر قومی سیاست کی آبیاری کی ہے . یہ علاقہ سیاسی کارکنوں کی دنیا ہے . جنھوں نے سنجیدگی و فکری طور پر سیاست کی . تقریب میں بی این پی سے مستعفیٰ رہنما حاجی گل حسن لانگو نے کہا کہ نیشنل پارٹی کی سیاست عوام دوست ہے . نیشنل پارٹی کی قیادت کے قول و فعل میں کسی قسم کا تضاد نہیں نیشنل پارٹی نے ہمیشہ قومی جدوجہد میں اولین کرادر ادا کیا اس لیے ہم نے نیشنل پارٹی کی عوامی پالیسی اور قومی جدوجہد پر متفق ہوکر نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کی . شمولیتی تقریب سے سابق وزیراعلی ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ آج نیشنل پارٹی کی قومی سیاست کے بدولت آج پورے بلوچستان میں لوگ نیشنل پارٹی میں شامل ہورہے ہیں . جو عوامی سیاست کی کامیابی ہے . انہوں نے کہا کہ بلوچ اکابرین سیاست کو نظریات و اصولوں کی بنیاد فراہم کرتے ہوئے سیاست کو بامقصد و معتبر بنا دیا جس پر کاربند رہنا ان کی زندگی کا مقصد تھا . کیونکہ وہ کامل یقین رکھتے تھے کہ اصول ونظریات جامع و زندہ ہونگے تب سیاست بھی زندہ رہ گا . انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں بڑے منظم انداز میں سیاست کو سبوتاڑ کیا جارہا ہے . سیاسی عمل میں مراعات و مفادات کو تقویت دی جارہی ہے . قوم پرستی و وطن دوستی کی سیاست کو ختم کرنے کی منفی کوشش ہورہی ہے . سیاسی سماجی اور انسانی قدروں کو روندھا جارہاہے . انہوں نے کہا کہ قوم پرست سیاست کمزور ہونے سے قومی شناخت وجود اور قومی وطن کو خطرات لاحق ہونگے . اس لیے ہمیں اس گھناونے سازش کے خلاف بھرپور سیاسی مزاحمت کرنا ہوگا . کیونکہ ہمارا وطن جغرافیائی اعتبار بڑی اہمیت کا حامل ہے . چیلنجز زیادہ ہے . . اس لییتمام سازشوں کا مقابلہ صرف اور صرف مضبوط و منظم قوم دوست سیاست سے کیا جاسکتا ہے . سربراہ نیشنل پارٹی نے کہا کہ جمہوریت اور آئین کی بلندی چھوٹے قومیتوں کیلیے ضروری ہے . اس لیے نیشنل پارٹی قومی مقاصد کے حصول میں شعوری و فکری جدوجہد کررہی ہے . ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ کلی عالمو کلی اسماعیل کلی شابو اور ہدہ سے وابستگی تقریبآ 1975 سے ہے . یہاں کے سارے بزرگ بلوچ سیاست کی اکابرین میں شامل ہیں . نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ٹھپہ بازی و سیاست میں مداخلت نے ملک میں تعلیم صحت اور امن کو تباہ کردیا ہے . اج اقتصادی بحران نے ملک کی سیاسی سماجی اور معاشی حالات کو برباد کردیا ہے . انہوں نے کہا کہ ہمارے قاہدین نے کہا تھا کہ افغانستان میں مداخلت کی پالیسی کو ترک کردیں اور وہاں کے عوام کو اپنا فیصلہ کرنے دے . لیکن یہاں کے طاقتور حکمرانوں نے اپنی منفی مائنڈ سیٹ کے ذریعے افغانستان میں مداخلت کی اور اس غمیازہ ملک دہشت گردی انتہا پسندی جہالت اور بدامنی کے صورت میں برداشت کررہی ہے . انہوں نے کہا کہ ہم اب کہتے ہیں کہ خارجہ پالیسی کو عوام کی منتخب پارلمینٹ کے ذریعے مرتب کیجائے اور افغانستان کے معاملے میں مداخلت کو ترک کیا جائے لیکن لگتا ہے کہ حکمرانوں کو ملک اور عوام کی تباہی نظر نہیں آتی پھر اسی روش کو جاری رکھا گیا ہے . میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ عوام نیشنل پارٹی کے پلیٹ فارم کو منظم کریں اور بلوچستان اسمبلی اور قومی اسمبلی میں سیاسی کارکنوں کو لائے تو عوامی حقوق کو غصب کرنا ممکن نہیں ہوگا . اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی ممبر مرکزی کمیٹی و ضلع صدر کوئٹہ حاجی عطاء محمد بنگلزئی ممبر مرکزی کمیٹی نیاز بلوچ حاجی میر یعقوب لانگو صوبائی ترجمان علی احمد لانگو حاجی لونگ بلوچ نے بھی خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض نیشنل پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی عبدالصمد بلوچ نے سرانجام دئیے . . .

متعلقہ خبریں