ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کے خلاف اختر مینگل کا لانگ مارچ کا اعلان، اے این پی کی حمایت

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی، مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور ان کی ساتھیوں کی ہونے والی گرفتاری کے خلاف 28 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا اعلان کر دیا۔
بی این پی مینگل کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پارٹی کی مرکزی کابینہ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور اہم عہدیداروں پر مشتمل پارٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ بلوچستان کی روایات کو آئے روز روندا جا رہا ہے اور موجودہ حالات میں پی این پی قومی جماعت ہونے کے لحاظ سے اپنی سیاسی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے پارٹی احتجاج کی شیڈیول کا باقاعدہ اعلان کر رہی ہے۔
بی این پی نے منگل کو بلوچستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی تھی جبکہ اسی طرح 26 مارچ کو بلوچستان بھر میں پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاے کرنے کا بھی اعلان کردیا گیا ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ 28 مارچ کو پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی قیادت میں وڈھ (خضدار) سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا آغاز کیا جائے گا۔
احتجاجی شیڈیول کا مقصد یہ ہے کہ محرم بلوچ اور دیگر خلاف کے اغوا اور بے بنیاد مقدمات واپس لینے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔
دریں اثنا بی این پی مینگل کی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پر بلوچستان کے بیشتر اضلاع جن میں خاران، نوشکی، خضدار، سبی، چاغی، پنجگور سمیت دیگر بلوچ آبادی والے علاقوں میں کاروباری مراکز بند رہے۔
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ بی این پی مینگل کے لانگ مارچ میں حمایت کا اعلان کیا ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی بی این پی کے ساتھ ہے، اصغر خان اچکزئی
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ریاست اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے انسانی حقوق کو پیرو تلے روند رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کو دنیا نوبل امن ایوارڈ سے نواز رہی ہے اور ہمیں دیکھیں ہم کیا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشتونخوا اور بلوچستان میں خون بہا کر وسائل ہڑپ کیے جا رہے ہیں اور ریاست خواتین پر حملہ آور ہے اور انہیں پابند سلاسل کیا جارہا ہے۔
اصغر اچکزئی نے کہا کہ عید کے بعد بی این پی نے آل پارٹیز بلائی ہے جس کی میزبانی کے لیے اے این پی تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اے این پی، بی این پی کے احتجاج کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے اور 28 مارچ کو اے این پی، بی این پی کے لانگ مارچ کا استقبال کرے گی۔
اصغر خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ اے این پی بلوچستان کی سطح پر عید سادگی سے منائے گی اور عید کے موقع پر اظہار یکجہتی کے لیے ظلم سے متاثرہ خاندانوں کے پاس جائے گی۔
بی این پی کو انتظامیہ سے احتجاج کی اجازت لینی چاہیے، ترجمان بلوچستان حکومت
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنا بلوچستان نیشنل پارٹی کا آئینی و قانونی حق ہے تاہم فی الوقت قومی شاہراہوں پر دفعہ 144 نافذ ہے لہٰذا اس کو احتجاج کے لیے متعلقہ انتظامیہ سے اجازت لینی چاہیے۔
اپنے بیان میں ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ بی این پی مینگل کی ہڑتال کی کال پر عوام کا ردعمل نوشتہ دیوار ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ خواتین خودکش حملہ آوروں کے معاملے پر عزت و غیرت کے تقاضے کیوں خاموش ہوتے ہیں اس کے برعکس جب ریاست مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو عزت و غیرت کے نام پر مفاداتی ایجنڈے کو زندہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
شاہد رند نے کہا کہ ریاست ہر فرد کی عزت نفس کی محافظ ہے شدت پسندی کی حوصلہ افزائی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اپنی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور خواتین کو ڈھال بنا کر ریاست کو چیلنج کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ قانون شکن عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔