تین سال کے بچے کو اسکول میں ڈالنا ظلم ہے، مولانا طارق جمیل نے والدین کو نصیحت کر دی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) 3 سال کے بچے کو اسکول میں ڈالنا ظلم ہے۔ آپﷺ نے تو 7 سال تک بچے کو نماز پڑھنے کا بھی نہیں کہا، میں نے 16 سال کی عمر میں جا کے دین کی باتیں سنیں، اس سے قبل مجھے نہیں پتہ تھا۔ تفصیلات کے مطابق معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے کہا ہے کہ 3 سال کے بچے کو اسکول میں ڈالنا ظلم ہے۔نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کا کہنا تھا کہ آپﷺ نے تو 7 سال تک بچے کو نماز پڑھنے کا بھی نہیں کہا، 3 سال کی عمر میں بچے کو اسکول میں ڈالنا ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 16 سال کی عمر میں جا کے دین کی باتیں سنیں، اس سے قبل مجھے نہیں پتہ تھا۔اپنی گفتگو میں مولانا طارق جمیل نے مزید کہا کہ سب سے مشکل کام بچوں کی تربیت کرنا ہے، اس ضمن میں ماں باپ کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو وقت دیں اور ان کی تربیت کریں۔ انہوں نے کہا کہ دین اور دنیا ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم دنیادار ہیں اوراسی کی آڑ میں ہرغلط کام کر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر مسلمان دیندار بھی ہے اور دنیادار بھی۔ انہوں نے کہا کہ آخرت کے تصور کو اگر نکال دیں دنیا کا نقشہ اور ترجیحات سب بدل جائیں گی۔