بائیڈن کا یوکرینی صدر سے رابطہ
یوکرین (قدرت روزنامہ)روس کے یوکرین پر حملے کے حوالے سے امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی سے ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور یوکرینی صدر زیلنسکی کے درمیان 30 منٹ تک بات ہوئی ہے۔
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن سے بات چیت میں سیکیورٹی اور معاشی تعاون سے متعلق تبادلۂ خیال ہوا۔یوکرینی صدر نے یہ بھی بتایا ہے کہ امریکی صدر سے بات چیت میں روس کے خلاف مزید پابندیوں پر بھی گفتگو ہوئی ہے۔
یوکرینی صدر پولش بارڈر کے قریب منتقل
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی دارالحکومت کیف سے پولش سرحد کے قریبی شہر لاؤف منتقل ہوئے ہیں۔
یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی کے مشیر نے ایک بیان کے ذریعے اپیل کی ہے کہ یوکرین کو فوری طور پر فوجی امداد چاہیے۔
ویزا اور ماسٹر کارڈ نے روس میں آپریشن معطل کر دیا
ادائیگی کی کمپنیوں ویزا اور ماسٹر کارڈ نے روس میں آپریشنز معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ویزا کارڈ کمپنی کے اعلان کے مطابق روس سے جاری ہونے والے کارڈ ملک سے باہر فعال نہیں ہوں گے، جبکہ دنیا بھر میں جاری ہونے والے کارڈ روس میں فعال نہیں ہوں گے۔
’’روس پاور اسٹیشن ڈیم پر قبضہ کرنا چاہتا ہے‘‘
ادھر یوکرینی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی افواج دارالحکومت کیف کے جنوب میں موجود پاور اسٹیشن ڈیم پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں۔
پیوٹن سے اسرائیلی وزیرِ اعظم کی 3 گھنٹے طویل ملاقات
اسرائیلی وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ نے یوکرین کے بحران پر ثالثی کی کوشش کے لیے روسی دارالحکومت ماسکو میں صدر ولادیمیر پیوٹن سے 3 گھنٹے طویل ملاقات کی ہے۔
اردوان آج پیوٹن کو فون کرینگے
ترک صدر رجب طیب اردوان آج روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے یوکرین سے جنگ کے معاملے پر بات کریں گے۔
یوکرینی مہاجرین کی تعداد 15 لاکھ تک پہنچے کا خدشہ
روس کے حملوں کے باعث یوکرین سے منتقل ہونے والے مہاجرین کی تعداد 15 لاکھ تک پہنچے کا خدشہ ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور کل (پیر کو) متوقع ہے۔
روس نے یوکرین پر حملہ کب کیا؟
گزشتہ ماہ 24 فروری کو روس نے اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملہ کر دیا۔
اس دوران روس نے یوکرین کے شہر خیرسون پر قبضہ کر لیا، یہ جنگ یوکرینی دارالحکومت کیف تک پہنچ چکی ہے اور روسی فوج کیف میں داخل ہو چکی ہے۔اب تک کی جنگ میں دونوں جانب کے سیکڑوں فوجی اور یوکرینی شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، جبکہ یوکرین کے 2 اہم ایٹمی پلانٹ بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
یوکرینی صدر کی نیٹو سے درخواست
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کی جانب سے نیٹو سے یوکرینی فضائی حدود کو نو فلائی زون قرار دینے کی درخواست بھی کی گئی۔یوکرینی صدر نے نیٹو سے درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی اقدام کریں، یوکرین کو شام میں تبدیل ہونے نہ دیا جائے۔
نیٹو نے یوکرین کی درخواست کیوں مسترد کی؟
نیٹو نے یورپی یونین اور نیٹو کے ہیڈ کوارٹر میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں یوکرین کی نو فلائی زون قرار دیے جانے کی درخواست مسترد کر دی۔نیٹو چیف اسٹولٹن برگ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ تنازع میں مداخلت کی تو ماسکو سے براہِ راست تصادم کا خطرہ ہو گا، براہِ راست تصادم سے ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نو فلائی زون کے نفاذ کا مطلب لڑاکا طیارے یوکرینی ایئر اسپیس بھیجنا ہے اور پھر روسی طیاروں کو مار گرا کر نو فلائی زون کو نافذ کرنا ہے
نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نے یہ بھی کہا کہ اگر ہم نے ایسا کیا تو یہ یورپ میں مکمل جنگ پر ہی اختتام پذیر ہو گا، اس میں بہت سے ممالک شامل ہوں گے، بہت سارے انسانی مصائب جنم لیں گے۔